کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا 

کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا

ایک ہی شخص سے دو بار محبت کرنا

جس کو تم چاہو کوئی اور نہ چاہے اس کو

اس کو کہتے ہیں محبت میں سیاست کرنا

سرمئی آنکھ حسیں جسم گلابی چہرا

اس کو کہتے ہیں کتابت پہ کتابت کرنا

دل کی تختی پہ بھی آیات لکھی رہتی ہیں

وقت مل جائے تو ان کی بھی تلاوت کرنا

دیکھ لینا بڑی تسکین ملے گی تم کو

خود سے اک روز کبھی اپنی شکایت کرنا

جس میں کچھ قبریں ہوں کچھ چہرے ہوں کچھ یادیں ہوں

کتنا دشوار ہے اس شہر سے ہجرت کرنا


یہ نظم سوشل میڈیا صارف خالد فاروق کی والد سے لی گئی ہے جس کے شاعر کا تاحال نہیں معلوم ہوسکا۔