کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا
ایک ہی شخص سے دو بار محبت کرنا
جس کو تم چاہو کوئی اور نہ چاہے اس کو
اس کو کہتے ہیں محبت میں سیاست کرنا
سرمئی آنکھ حسیں جسم گلابی چہرا
اس کو کہتے ہیں کتابت پہ کتابت کرنا
دل کی تختی پہ بھی آیات لکھی رہتی ہیں
وقت مل جائے تو ان کی بھی تلاوت کرنا
دیکھ لینا بڑی تسکین ملے گی تم کو
خود سے اک روز کبھی اپنی شکایت کرنا
جس میں کچھ قبریں ہوں کچھ چہرے ہوں کچھ یادیں ہوں
کتنا دشوار ہے اس شہر سے ہجرت کرنا
کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا
ایک ہی شخص سے دو بار محبت کرناجس کو تم چاہو کوئی اور نہ چاہے اس کو
اس کو کہتے ہیں محبت میں سیاست کرناسرمئی آنکھ حسیں جسم گلابی چہرا
اس کو کہتے ہیں کتابت پہ کتابت کرنا— Khawaja Khalid Farooq (@Kkf50) June 16, 2019
یہ نظم سوشل میڈیا صارف خالد فاروق کی والد سے لی گئی ہے جس کے شاعر کا تاحال نہیں معلوم ہوسکا۔