آرزو فاطمہ کی عمر کتنی ہے، میڈیکل بورڈ نے تعین کردیا، رپورٹ عدالت میں پیش
کراچی: شہر قائد میں مبینہ طور پر جبری مذہب تبدیلی کے بعد چوالیس سالہ شخص کے ساتھ نکاح کے بندھن میں بندھنے والی آرزو فاطمہ کی صحیح عمر کا تعین میڈیکل بورڈ نے کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ کی ہدایت پر بنائے جانے والے پانچ رکنی میڈیکل بورڈ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آرزو فاطمہ کی عمر چودہ سے پندرہ سال کے درمیان ہیں، واضح رہے کہ عدالت میں آرزو نے جج کے سامنے اپنی عمر اٹھارہ سال بتائی تھی۔
آرزو نے آج ہونے والی سماعت میں ایک بار پھر تسلیم کیا کہ اُس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا، کسی نے اس حوالے سے کوئی جبر نہیں کیا۔ جج نے آرزو سے پوچھا کہ کیا وہ اپنے والدین کے پاس جانا چاہتی ہے تو اُس نے روتے ہوئے انکار کیا اور اپنے شوہر کے ساتھ جانے کا مطالبہ کیا۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے آرزو فاطمہ کو واپس شیلٹر ہوم بھیجنے کا حکم دے دیا اور تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ آرزو فاطمہ جس سے ملنا چاہیں، صرف ان سے ہی لڑکی کی ملاقات کروائی جائے۔
عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی اور مزید سماعت 23 نومبر تک ملتوی کر دی۔