پرانے کھلاڑیوں کی نئے کپتان کے ساتھ انٹری، مہاجر گرینڈ الائنس کی تیاری
شہر قائد میں سیاسی خلا کو پورا کرنے کے لیے ایک نئے سیاسی گروپ کی تشکیلِ نو کا کام جاری ہے، اس ضمن میں پرانے کھلاڑیوں کو میدان میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بابر غوری، واسع جلیل، رضا ہارون، عشرت العباد، انیس ایڈوکیٹ، وسیم آفتاب، ندیم نصرت، لندن کے انبساط ملک، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سمیت دیگر رہنماؤں کو نئے پلیٹ فارم سے میدان میں کودوایا جائے گا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر متروکہ سندھ کے نام سے متحرک ندیم رضوی اور دانش قاضی جیسے ایکٹویسٹ کو بھی گروپ کا حصہ بنایا جائے گا جبکہ مثبت چہرہ دکھانے کے لیے حسرت موہانی کی نواسی رومیسا موہانی کی خدمات بھی حاصل کی گئیں ہیں۔
پاک سرزمین پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی ناکامی کے بعد شہر میں کسی بھی متوقع سیاسی بھونچال کے پیش نظر اس گروپ کو کراچی لایا جائے گا، اداروں کو مطلوب رہنماؤں کو بھی وطن واپس لاکر کام کرنے کی اجازت دی جائے گی تاکہ بلدیاتی انتخابات میں کراچی کی نمائندگی کے لیے بھرپور مقابلہ ہوا۔
ایک روز قبل وائس آف کراچی کے جنرل سیکریٹری واسع جلیل نے ورجینیا میں اے آر وائی نیوز کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ندیم نصرف مہاجر گرینڈ الائنس کے حوالے سے جلد وطن جائیں گے، انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں موجود سابق رہنماؤں سے رابطے ہوئے ہیں جنہوں نے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی تجویز کو سراہا اور کراچی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین بھی گرینڈ الائنس میں شمولیت کے لیے تیار ہیں، ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کراچی میں موجود کسی کارکن یا رہنما کو گرینڈ الائنس میں اہم عہدہ دیا جائے گا یا پھر انہیں کارکن کی حیثیت سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
ذرائع کو ملنے والی اطلاع کے مطابق کراچی کے حوالے سے بنایا جانے والا گروپ پی ایس پی سے اتحاد اور مستقبل میں ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ الحاق کرسکتا ہے۔ واسع جلیل کا کہنا ہے کہ وائس آف کراچی کے نام سے یہ گروپ میدان میں آئے گا مگر سیکیورٹی ذرائع امریکا میں ایجنسی اور پاکستان مخالف پروگراموں کی وجہ سے اس نام کی اجازت نہیں دے رہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وطن واپس آنے والے رہنماؤں کو اداروں کے سامنے پیش ہونے کے بعد کلیئرنس دی جائے گی اور پھر اُن کے خلاف دائر ہونے والے پرانے مقدمات کی تمام فائلیں فی الوقت بند کردی جائیں گی۔
حیدر عباس رضوی اور عادل صدیقی کی وطن واپسی، عامر خان نے خاموشی توڑ دی
ابھی تک یہ اطلاع سامنے نہیں آسکی کہ لندن گروپ کے ساتھ شامل ہونے والے رہنما اس گروپ کا حصہ ہوں گے یا پھر نہیں البتہ یہ اہم بات سامنے آئی کہ لندن میں موجود بانی ایم کیو ایم کے ساتھی اس گروپ کے خلاف سوشل میڈیا پر متحرک ہورہے ہیں۔