کراچی سرکلر ریلوے زبردستی چلانے کی کوشش، آزمائشی مرحلے میں‌ بری طرح‌ سے ناکامی

سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر کراچی میں سرکلر ریلوے پر ٹرین چلانے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور حکومتی شخصیات بالخصوص وزیرریلوے شیخ رشید سمیت دیگر حکام اس منصوبے کی کامیابی کے پہلے ہی گن گا رہے ہیں۔

کراچی سرکلر ریلوے کو مرحلہ وار چلایا جائے گا، پہلے مرحلے میں کراچی اسٹیشن سے منگھوپیر تک کے 12 کلومیٹر ٹریک، دوسرے مرحلے میں اورنگی ٹاؤن اسٹیشن تک چودہ کلومیٹر تک چلایا جائے گا۔

کل محکمہ ریلوے نے سرکلر ریلوے پر ٹرین چلانے کی آزمائش کی جس میں بری طرح سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، چار بوگیوں اور دو انجنوں کو پٹریوں پر اتارا گیا، آزمائشی ٹرین نے کراچی سٹی اسٹیشن سے اورنگی ٹاؤن اسٹیشن تک کا چودہ کلومیٹر سفر 2 گھنٹے سے زائد وقت میں طے کیا جبکہ یہ سفر منٹوں میں طے ہونا تھا۔

ذرائع کے مطابق ٹریک کی خراب حالت کے باعث ٹرین نے منٹوں کا فاصلہ دو گھنٹے میں طے کیا، کراچی سرکلر ریلوے کے سٹی اسٹیشن سے اورنگی تک تمام اسٹیشن ٹوٹے اور بوسیدہ ہیں جبکہ کوئی ٹکٹ گھر بھی موجود نہیں ہے۔

سرکلر ریلوے کی سروس 16 نومبر سے باقاعدہ چلانے کا اعلان کیا گیا ہے مگر ابھی تک نہ ہی ٹریک کو مکمل طریقے سے بحال کیا گیا اور نہ ہی اسٹیشن کے انتظامات کیے گئے۔

شہری بھی سرکلر ریلوے میں سفر کرنے میں دلچسپی نہیں رکھ رہے، سروے میں عوام سے جب ٹرین میں سفر کرنے کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے مختلف جوابات دیے جس کو اگلی اسٹوری میں شائع کیا جائے گا۔
اپنا تبصرہ بھیجیں: