گلگت بلتستان انتخابات چوری کا الزام، نتائج کے خلاف دھرنا، بلاول بھٹو کا شرکت کا اعلان
اسکردو: گلگت بلتستان میں قانون ساز اسمبلی کے لیے ہونے والے 23 حلقوں کے انتخابی نتائج کو بلاول بھٹو نے مسترد کرتے ہوئے چوری کا الزام عائد کردیا۔
گلگت بلتستان کے چوبیس میں سے 23 حلقوں میں گزشتہ روز پولنگ ہوئی جس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت 309 آزاد امیدواروں نے حصہ لیا۔ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق گلگت بلتستان میں تحریک انصاف 9، آزاد امیدوار 7 اور پیپلزپارٹی 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی علاوہ ازیں مسلم لیگ ن 2 اور وحد المسلمین 1 نشست حاصل کرسکی۔
گلگت بلتستان میں کئی روز تک انتخابی مہم چلانے والے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کو چوری کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے عوامی دھرنے میں شرکت کا اعلان کیا۔ اپنے ٹویٹ میں اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمارا الیکشن چوری کیا گیا، میں جلد عوامی دھرنے میں خود شرکت کروں گا‘۔
My election has been stolen. I will be joining the people of Gilgit-Baltistan in their protest shortly.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 16, 2020
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے تحریک اسلامی، مجلس وحدت المسلمین، ایم کیو ایم اور دو آزاد امیدواروں کی حمایت کے ساتھ الیکشن میں حصہ لیا جبکہ پی پی ، مسلم لیگ ن نے کسی سے کوئی اتحاد نہیں کیا۔صورت حال یہ تھی کہ مسلم لیگ ن کو گلگت بلتستان سے کوئی امیدوار نہیں ملا جبکہ 2015 میں ہونے والے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے واضح برتری حاصل کر کے اکیلے ہی حکومت بنائی تھی۔
اُدھر گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر اور نگراں حکومت نے انتخابات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ماضی کے مقابلے میں ٹرن آؤٹ بہت زیادہ رہا اور کسی بھی علاقے سے کوئی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی، کچھ امیدوار الیکشن کو متنازع بنانے کے لیے الزامات عائد کررہے ہیں۔
Sit-in will continue till we are not getting results. We were told in night that we have won by & then results were changed &they are saying we have lost by 2 votes. Complete Form-45's not given yet. PPP candidate GBLA-2 Jameel Ahmed talking outside DC Office Gilgit.#GBElections pic.twitter.com/iv7uFHkQOj
— Abdul Majid Kalwar (@Majid_PSF) November 16, 2020