ڈی ایچ اے مافیا کلب، گرفتار ملزم تحریک انصاف کا کارکن نکلا، گروپ میں اراکین اسمبلی اور بااثر شخصیات کے بچے بھی شامل
کراچی: انٹرنیٹ پر گزشتہ دنوں ایک ڈبل کیبن کی تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں پیچھے مسلح افراد جدید اسلحے کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے جبکہ اُس پر ڈی ایچ اے مافیا کلب کی پلیٹ نمبر آویزاں تھیں۔
تصویر وائرل ہونے کے بعد ایس ایس پی کلفٹن نے نوٹس لیا اور تمام تھانوں کو ان ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی، جس کے بعد خصوصی اسکواڈ نے دو تلوار کے قریب کارروائی کر کے اس گاڑی کو روکا اور اُن میں موجود افراد سے سوال جواب کیے۔
تفتیش کے دوران شک کی بنیاد پر ملزمان کو تھانے منتقل کیا گیا جہاں اُن کے خلاف مقدمہ درج ہوا، پولیس نے سیکیورٹی گارڈ کوسمیت گاڑی میں بیٹھے شخص وقار حسین کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں ملزم وقات نے عدالت سے ضمانت حاصل کی تاہم سیکیورٹٰ گارڈ تاحال سلاخوں کے پیچھے ہے۔
کلفٹن پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ گارڈز تاحال اندر جبکہ مرکزی ملزم کا رہائی کے بعد بخار میں مبتلا ہونے کا دعویٰ کررہا ہے، ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والی گاڑی اور اسلحہ پولیس کے پاس ہی ہے، اُسے ریلیز نہیں کیا گیا
کلفٹن پولیس کے مطابق ملزم وقار حسین ایل ایل بی کا طالب علم اور پی ٹی آئی کا سرگرم کارکن ہے۔ وقار عرف وکی اور سیکورٹی گارڈزکے خلاف مقدمہ نمبر 21/34 درج ہے، ملزم کے والد صمد حسین دبئی میں مقیم اور تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔
ملزم نے پولیس کو بیان دیا کہ ہم 20 دوستوں نے مل کر بھرم بازی “ڈی ایچ اے مافیا کلب” بنایا تھا، کلب میں ایم این ایز، ایم پی ایز یا دیگر بااثر شخصیات کے بیٹے شامل ہیں، سب دوستوں کے پاس تھنڈرا جیسی بڑی اور قیمتی گاڑیاں ہیں، جن پر ڈی ایچ اے مافیا کلب کی نمبر پلیٹ لگائی گئیں۔
وقار کے مطابق “ڈی ایچ اے مافیا کلب” کا کوئی باقاعدہ دفتر نہیں، بس فیس بک پیج چلا رہے تھے، ملزم اور گارڈز کی گرفتاری کے فوری بعد فیس بک پیج کو بند کردیا گیا تھا۔ تمام دوست ٹیلی فونک رابطے کے بعد گاڑیوں کے ساتھ کلفٹن یا ڈیفنس میں جمع ہوتے تھے۔
تفتیشی افسر نوید جمانی نے بتایا کہ ’ملزم اور گارڈز کو عدالت نے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، جس کے بعد وقار نے ضمانت کی درخواست دائر کی اور وہ رہا ہوگیا، مگر سیکورٹی گارڈز ابھی تک جیل میں ہیں۔ ملزم وقار کو مزید تفتیش کیلئے بلوایا تھا مگر وہ رہائی کے بعد سے مسلسل بخار میں مبتلا ہونے کا دعویٰ کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بغیر نمبر پلیٹ قیمتی گاڑی بھی تاحال کلفٹن تھانے میں موجود ہے، گارڈز سے برآمد رائفلز کے لائسنس بھی تاحال پولیس کو پیش نہیں کیے جاسکے، لائسنس نہ ہونے کی وجہ دونوں ملزمان کی تاحال ضمانت نہیں ہوسکی ہے۔
نوٹ: آپ اپنی خبریں، پریس ریلیز ہمیں ای میل zaraye.news@gmail.com پر ارسال کرسکتے ہیں، علاوہ ازیں آپ ہمیں اپنی تحاریر / آرٹیکل اور بلاگز / تحاریر / کہانیاں اور مختصر کہانیاں بھی ای میل کرسکتے ہیں۔ آپ کی بھیجی گئی ای میل کو جگہ دی جائے گی۔