ایم کیو ایم پاکستان کو بڑا دھچکا، سابق رکن اسمبلی 500 ساتھیوں‌ سمیت پی پی میں‌ شامل

ایم کیو ایم پاکستان کو بڑا دھچکا، سابق رکن اسمبلی 500 ساتھیوں‌ سمیت پی پی میں‌ شامل

کراچی: (رپورٹ: سید محبوب احمد چشتی) ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن سندھ اسمبلی  وقارشاہ نے 500 ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی سے ملاقات کے بعد وقار شاہ نے پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا اور بتایا کہ اُن کا آج متحدہ سے 20 سالہ رفاقت ختم ہوگئی مگر تعلقات بحال رہیں گے۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں مختلف جماعتوں کے لوگ پی پی میں شامل ہورہیں، وقار شاہ رکن سندھ اسمبلی رہے وہ اپنے پانچ سو ساتھیوں سمیت پریس کانفرنس کرنا چاہتے تھے مگر ایس او پی کی وجہ سے انہیں روک دیا۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ وقارشاہ سمیت تمام لوگوں کا شکریہ ادا کر تا ہوں اور انہیں پیپلزپارٹی میں شمیولیت مبارک باد دیتا ہوں، ہم بڑے نام نہیں گراس روٹ کے کارکنوں کو شامل کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے مشکل حالات میں کام کیا، مگر اب صورت حال بہتر ہوِ رہی ہے کیونکہ دوسری جماعتوں کے لوگ بلا خوف و خطر پی پی کے قافلے میں شامل ہورہے ہیں۔

ایم کیو ایم کے سابق رکن اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو

سابقہ ایم پی اے ایم کیوایم وقارشاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شمیولت کی ، جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ سے20 سالا رفاقت کا سلسلہ ختم ہوا مگر اُن سے تعلقات بحال رہیں گے، وہ مڈل کلاس کی جماعت تھی مگر اب ایسا نہیں ہے، موجودہ دور میں کارکنوں شہدا کی فیملی کیا خیال نہیں رکھا جارہا ہے، اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ آصف علی زاردای کو بھی ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کراچی کے مسائل کے لیے ہم ان سے مل کر کام کریں گے، سینٹ کے الیکشن میں کراچی کے مسائل حل کروانے کے لیے بہترین موقع تھا مگر ایم کیو ایم نے کسی مسئلے کو اجاگر نہیں کیا اور ذاتی فائدہ دیکھا، اس صورت حال کے بعد ہم نے چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے رابطے بحال، دوریاں ختم، چوبیس گھنٹوں میں اہم اعلان کی توقع

وقار شاہ کا کہنا تھا کہ میراتعلق ضلع کورنگی سے ہے، میرے ساتھ 500 کے قریب لوگ پی پی میں شامل ہوئے، میں پی پی میں شمولیت اختیار کرنے پر فخر محسوس کررہا ہوں۔ وفاقی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے وقار شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ڈالر کی بڑھنے کی ٹی وی سے پتہ چلتا ہے، حفیظ شیخ کو مہنگائی کی اس لیے ہٹا یا گیا، پھر تبدیل ہوا کہ نہیں اس نے ڈوبی مشیعت کو سہارا دیا تھا، ان کو کب پتہ چلاکہ جب وہ الیکشن ہارا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی جب سے مہنگائی بڑھی مانوس حکومت ہیں، اگر مہنگائی کی وجہ سے ہٹانا تھاکہ وزیر اعظم کو ہٹا نا چاہے، آٹا چینی پٹرول مہنگا کیا گیا،پیپلزپارٹی کی سینٹ میں تعداد 21ہے، دوفاٹا ایک جماعت اسلامی دو اے این پی کے تھی چار ووٹ مسلم لیگ ن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا ہماراچار کا گروپ ہے۔

بانی ایم کیو ایم منی لانڈرنگ کیس، سرفراز مرچنٹ نے عدالت سے ریلیف مانگ لیا

وقار شاہ کا ہنا تھا کہ ’مردم شماری کی مسئلہ ہے یونیورسٹی حیدرآباد میں بناناتھی وہ وفاقی حکومت نے نہیں بنائی پھر بھی ایم کیو ایم وزارتوں سے چمٹی ہوئی ہے، یہ بات درست ہے متحرمہ بے نظیر ملک انے سے پہلے خط لکھا اس میں چوہدری پر وہز الہی سمیت دہگر نام تھا‘۔