چیف جسٹس کے خلاف تقریر، پی پی نے اہم عہدیدار کی رکنیت معطل کردی، کارروائی کا اعلان
کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی میں معزز چیف جسٹس پاکستان اور ریاست کے آئینی اداروں کے خلاف بات کرنے والوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ ایسی سوچ رکھنے والوں سے ہمارا کوئی تعلق ہے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان ہمارے لئے قابل احترام ہیں، پیپلز پارٹی نے مسعود الرحمن عباسی کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل پر ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے اور ان کی تمام پارٹی اجلاس میں شرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آزاد عدلیہ کے لیے جدو جہد کی ہے۔ پیپلز پارٹی جمہوری اقدار پر یقین رکھنے اور اس کی مضبوطی میں معزز عدلیہ کے کردار کو اہم سمجھتی ہے، اس لیے پیپلز پارٹی کے خلاف سخت فیصلے آنے پر بھی عدلیہ کو کبھی تنقید کی ز پر نہیں لایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ عدلیہ میں پیش ہوکر جھوٹے مقدمات کا قانونی طور سامنا کیا ہے، پارٹی کا نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو نہیں بخشا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی رجسٹری میں ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سندھ حکومت کی کارکردگی کو ناقص قرار دیتے ہوئے سخت ریمارکس جاری کیے تھے، جس پر پی پی کے علاقائی عہدیدار کی ایک ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی جو معزز عدلیہ کے سربراہ پر ہرزہ سرائی کررہا تھا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس ویڈیو کا نوٹس لے کر پی پی رہنما کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا۔
مسعود الرحمان پاکستان پیپلزپارٹی کے پی ایس 114 کا جنرل سیکرٹیر ہے، جس کو عدالت نے پیش ہونے کا حکم دیا۔