بلدیہ شرقی میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی نہ ہونے سے دفتری مسائل بڑھنے لگے،حکومت سندھ خاموش
بلدیہ شرقی کانظام ڈپٹی کمشنرتعینات نہ ہونے سے بری طرح متاثرکچھ خاص معاملات پر بڑوں کے ساتھ بات چیت ہونے جانے کے بعداور یقین دھانی پرہی ڈپٹی کمشنرتعینات ہوسکے گاحکومت سندھ کے گلے میں کچھ مسائل ہڈی بن کراٹکے ہو ئے ہیںذرائع کے مطابق بلدیہ شرقی میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی نہ ہونے سے دفتری مسائل بڑھنے لگے۔
ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو عہدے سے ہٹانے کے بعد تاحال ضلع شرقی میں ڈپٹی کمشنر تعینات نہیں کیا جاسکا ہے جس سے ضلعی انتظامی امور کے ساتھ بلدیاتی انتظامی امور بھی بری طرح متاثر ہیں، متبادل کے طور پر کم ازکم بلدیہ شرقی میں ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا جارہا ہے، جب تک ضلع شرقی میں ڈپٹی کمشنر تعینات نہیں ہوتے۔
دفتری امور کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے میونسپل کمشنر کو ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات دئیے جاسکتے ہیں لیکن اجتناب برتنے سے جاری مون سون سیزن اور آئندہ ہفتے آنے والی عیدالضحی میں فوری نوعیت کے اقدامات کرنے میں بلدیہ شرقی کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بمشکل تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد بلدیہ شرقی میں فیول سپلائی بند کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے رواں مون سون سیزن اور عیدالضحی پر بلدیہ شرقی کی کارکردگی بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ یہ دونوں امور میں فیول سپلائی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اسی طرح دفتری امور چلانے کیلئے بھی پاورز کا منتقل کیا جانا ضروری ہوچکا ہے اس کیلئے سب سے بہترین طریقہ کار جو ماضی میں بھی اختیار کیا جاچکا ہے وہ میونسپل کمشنر کو جز وقتی بنیاد پر ایڈمنسٹریٹر کی پاورز دینا ہے جس سے بلدیاتی امور سمیت دفتری کاروائی میں کسی قسم کی دشواری سے بچا جاسکتا ہے اسوقت بلدیہ شرقی معلق اداروں میں شمار کیا جارہا ہے جہاں فائل ورک تھم کر رہ گیا ہے سینکڑوں فائلیں میونسپل کمشنر کے دستخط کے بعد تعطل کا شکار بن چکی ہیں کیونکہ ان کو مزید دفتری کاروائی مکمل کرنے کیلئے ایڈمنسٹریٹر کی ضرورت ہے اور اس کاوقتی حل موجود ہونے کے باوجود حکومت سندھ کے متعلقہ محکمے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں.