کراچی میں‌ کرونا کی مہلک ترین قسم پھیل گئی، اسپتالوں‌ میں‌ گنجائش ختم

کراچی میں‌ کرونا کی مہلک ترین قسم پھیل گئی، اسپتالوں‌ میں‌ گنجائش ختم

کراچی: شہر قائد میں کرونا کی مہلک ترین قسم تیزی سے پھیل رہی ہے، جس کی شرح اب 25 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

کرونا کی ڈیلٹا قسم پھیلنے کے باعث اسپتالوں میں گنجائش ختم ہوگئی ہے جبکہ نجی اسپتالوں نے بھی مزید مریض لینے سے انکار کردیا۔ اوجا اور آغا خان کے ترجمانوں نے رابطہ کرنے پر ذرائع نیوز کو بتایا کہ اُن کے ہاں بہت زیادہ دباؤ بڑھ گیا ہے، اب مریضوں میں گنجائش بلکل نہیں اور وینٹی لیٹر تو  بالکل بھی دستیاب نہیں ہیں۔

سرکاری و نجی اسپتال سے ملنے والی معلومات کے مطابق کرونا کے زیر علاج مریضوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے، وینٹی لیٹر یا آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے پیاروں کی زندگی کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔

سندھ حکومت کے محکمہ صحت نے بتایا کہ  ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 24 اعشاریہ 82 فیصد تک جا پہنچی، وہیں اندرونِ سندھ کے مختلف اضلاع میں کورونا وائرس کے مثبت آنے کی شرح میں 100 فیصد اضافہ ہو گیا۔

ترجمان محکمۂ صحت کے مطابق کراچی میں 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 7 ہزار 783 ٹیسٹ کیئے گئے جن میں سے 1 ہزار 932 کیسز مثبت آئے ہیں۔ حیدر آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 6 اعشاریہ 34 فیصد ریکارڈ ہوئی، جہاں 915 افراد کے کورونا کے ٹیسٹ کیئے گئے جن میں سے 58 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

دوسری جانب اسپتال میں جگہ اور گنجائش ختم ہونے پر سندھ حکومت نے نوٹس لیا۔ اب سے کچھ دیر قبل ترجمان سندھ حکومت اور متوقع ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایاکہ آج ہونے والے کرونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں اسپتالوں میں ختم ہونے والی گنجائش کے حوالے سے بات کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نجی اسپتالوں سے رابطہ کر کے اُن کی مشکلات کا ازالہ کرے گی اور انہیں جگہ بھی فراہم کرے گی تاکہ کرونا سے متاثرہ افراد کا بروقت علاج ممکن ہو۔

انہوں نے کہا کہ ’ہیلتھ کیئر اور طبی عملے پر بہت زیادہ دباؤ ہے کیونکہ صورت حال خراب ہورہی ہے، شہری ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ماسک پہنیں اور ویکسین لگوائیں‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: