کراچی(نمائندہ خصوصی)سربراہ تنظیم
(ایم کیو ایم پاکستان )بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو اگر ایس او پیز پرعمل درآمد کرانے کا ہنر آتا تو لاک ڈاؤن نہیں ہوتا،سندھ حکومت کا مائنڈ سیٹ فیوڈل ہے،سندھ حکومت نے وہ طریقہ علاج اختیارکیا ہے جو خود سب سے بڑا مسئلہ ہے،اگر کووڈ مار رہا ہے تو لاک ڈاون بھی لوگوں کو مار رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کو پتلی گلی سے جانے نہیں دیں گے،لاک ڈاون میں سب کا کاروبار ٹھپ ہے اگر کاروبار چل رہا ہے تو متعصب پولیس اور اسسٹنٹ کمشنرز کا چل رہا ہے،کراچی کی نمائندہ جماعتوں کا کمیشن بنا کر شہری سندھ ان کے حوالے کیا جائے اوروزیراعلی سندھ فوری مستعفی ہوں ۔ڈاکٹرفاروق ستارنے کہاکہ کورونا کی چوتھی لہر ڈیلٹا ویرینٹ کی شکل میں نمودار ہوئی ہے،حکومت سندھ کے پاس سوائے لاک ڈاون کےکوئی اور طریقہ ہی نہیں ہے، سخت ترین لاک ڈاون حکومت کی نا اہلی ہےحکومت کا کام ایس او پیز پر عمل درآمد کرانا ہے، معیشت کو بیٹھانا نہیں،سندھ کے دیہی وڈیروں کی مصنوعی اکثریت کی بنیاد مینں جو حکومت ملی ہے اس میں انکی حکمرانی نا اہلی سے بھری پڑی ہے۔ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ سخت ترین لاک ڈاؤن پر جانے کا مطلب کہ اس حکومت کا کوئی وژن نہیں ہے،اب فلاحی تنظیموں کے پاس کوئی بڑا پروگرام نہیں ہے، وہ اپنی بساط کے مطابق جوہوسکتا ہے کررہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا 5 سال سے پہلے آسانی سے جانے والا نہیں ہے، اگر سندھ حکومت کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کا ہنر آتا تو یہ لاک ڈاؤن نہیں ہوتا۔ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ سخت لاک ڈاؤن کی مذمت کرتا ہوں حکومت کا مائنڈ سیٹ فیوڈل ہےسندھ حکومت نے وہ طریقہ علاج نکالا جو خود سب سے بڑا مسئلہ ہے،لاک ڈاؤن سندھ حکومت کی بدترین پرفارمنس ہے جوکئی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ اب پیپلز پارٹی کو سندھ میں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے،یہ لاک ڈاون ملکی بقا پر حملہ ہے،انہوں نے پیپلز پارٹی کو پیشکش کی کہ تم سندھ لے لو اور شہری سندھ اور باالخصوص کراچی یہاں پر رہنے والوں کے حوالے کردو،ٹیکسز لیتے رہو لیکن سندھ کے شہروں کا ایک کمیشن بنا کر دو سال کے لیے شہروالوں کو دے دو،اگر پانچ سال پورے کرنے ہیں تو سندھ حکومت میری آفر قبول کرلے،ہمیں دو سالوں کے لیے شہری علاقوں میں حق حکمرانی دو جس کا طریقہ آئین میں ہے،یہ ہم تمہاری مدد کے لیے کہہ رہے ہیں،دنیا بھر میں لاک ڈاؤن میں حکومت ازالہ کرتی ہے نقصان کا لیکن یہاں کچھ نہیں ہوا۔ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ زراعت پر کوئی اثر نہیں ہورہا لاک ڈاون کا باقی سب پر اثر پڑ رہا ہے،سندھ حکومت آمریت پر چل رہی ہے،پورے ملک سے آنے والوں کو کراچی میں نوکریاں مل رہی ہیں کراچی والوں کو نوکریاں نہیں مل رہیں،لاک ڈاون میں سب کا کاروبار ٹھپ ہے اگر کاروبار چل رہا ہے تو متعصب پولیس اور اسسٹنٹ کمشنرز کا چل رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ تاجروں کو نہ ٹیکس میں ریلیف ملا نہ کوئی پیکج دیا گیا ہے ،زرعی زمین پر تو سب پیدا ہو رہا ہے اگر بند ہیں تو انڈسٹریاں بند ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہری سندھ کراچی والوں کے حوالے کرو،یہ ٹائیگر فورس کہاں ہے، زمین پر تو کوئی نہیں ہے،اس سارے معاملے میں پی ٹی آئی کہاں ہے،ہم پی ٹی آئی کو پتلی گلی سے جانے نہیں دیں گے، تحریک انصاف کے ایم این اے کے گھر میں شادی کی تقریب پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ،آپ نے کتنے ویکسینیشن سینٹرز، ہسپتال، مراکز قائم کیےکراچی میں ہر یوسی میں ویکسینیشن کا مرکز ہوناچاہیے، ایکسپو میں کوئی ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ تمام شعبوں کو کھولا جائے اور ایس او پیز پر عمل درآمد کرائیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں غلام بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں تیرہ سال کا ریکارڈ ہے ڈیفنس کلفٹن میں سب سے زیادہ بنگلوں کی خریداری پیپلز پارٹی کے اندرونی سندھ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کی،پیپلز پارٹی کو سندھ میں حکومت کرنے کا حق نہیں ،کراچی کو کراچی کے رہنے والوں کے حوالے کردو،کراچی کی نمائندہ جماعتوں کا کمیشن بنا کر شہری سندھ ان کے حوالے کردو ۔ ڈاکٹر فاروق ستارنے کہاکہ کراچی کے ترقیاتی منصوبے اورکے فور منصوبہ ہوا میں لٹکا ہوا ہے ۔کراچی میں دوہرا معیار نہیں چلے گا ،مراد علی شاہ ! آفر قبول کریں ورنہ استعفی دیں ہمیں استعفی لینا آتا ہے،یہ لاک ڈاون سندھ حکومت کی نا اہلی اور ناکامی کا ثبوت ہے،بے روزگاری میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے،حکومت کی بدترین گورننس ہے،ٹھیلے اور روزانہ اجرت کا کام کرنے والوں کا کیا قصور ہے،تاجروں کے دینے والے ہاتھ لینے والے ہاتھ بن گئے،اگر کووڈ مار رہا ہے تو لاک ڈاون بھی لوگوں کو مار رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کو پیشکش کرتا ہوں کہ سندھ لے لو اور شہری سندھ اور بالخصوص کراچی یہاں پر رہنے والوں کے حوالے کردو ڈاکٹر فاروق ستار
