تحریک آزادی کے اہم رہنما کی خدمات فراموش کرنے کی کوشش ناکام

تحریک آزادی کے اہم رہنما کی خدمات فراموش کرنے کی کوشش ناکام

نواب اسماعیل کی قائداعظم کو پیش کی گئی ٹوپی ’جناح کیپ‘ کہلائی، مقررین

افسوس تحریک آزادی کے اس راہ نما کو آج کوئی نہیں جانتا، قائداعظم اکادمی میں تقریب

تحریکِ پاکستان کے عظیم رہنما نواب محمد اسماعیل خان کی ۱۳۷ ویں سالگرہ کے موقع پر ڈائریکٹر قائد اعظم اکادمی اور ریذیڈنٹ انجینئر قائد اعظم مزار مینجمٹ بورڈ کے اشتراک سے مزارِ قائد میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

ریذیڈنٹ انجینئر ، قائد اعظم مزار مینجمنٹ بورڈ ، جناب عبدالعلیم شیخ نے ابتدائی تقریر میں کہا کہ اس پروگرام کا مقصد تحریکِ پاکستان میں شامل عظیم ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔

نواب محمد اسماعیل خان صاحب کے پوتے جناب اسد آئی اے خان نے اپنی تقریر کے آغاز میں ڈائریکٹر قائد اعظم اکادمی جناب زاہد حسین ابڑو صاحب کا شکریہ ادا کیا، اپنی تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ نواب صاحب ہمیشہ خود ایک قدم پیچھے رکھ کر دوسروں کو آگے رکھتے تھے اور یہ ہمارے لئے افسوس کا مقام ہے کہ نواب صاحب کا نام تک کوئی نہیں جانتا اور ان کی جدوجہد کو فراموش کردیا گیا ہے۔

ٓٓ انہوں نے مزید بتایا کہ آج جناح کیپ کے نام سے مشہور ٹوپی نواب صاحب کی وہ ٹوپی تھی جو انہوں نے قائد اعظم کو پیش کی تھی۔

جناب احمد عبدالباری صاحب اور مہمان ِ خصوصی شہید بے نظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب پروفیسر ڈاکٹر اورنگزیب خان صاحب نے بھی اپنی تقاریر میں نواب صاحب کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر جناب اورنگزیب خان کا کہنا تھا کہ نواب صاحب اور ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا گیا اور اس کی زندہ مثال آج کی یہ تقریب ہے۔

زاہد حسین ابڑو صاحب نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے مہمانانِ گرامی اور شرکائے محفل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ نواب صاحب کی جدوجہد پر قائد اعظم اکادمی ایک کتاب چھاپ رہی ہے۔ تقریب کے اختتام پر ڈائریکٹر قائد اعظم اکادمی اور مہمانانِ گرامی کی جانب سے کیک کاٹا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: