صحافی کا بھائی پانچ روز بعد پولیس کی غیر قانونی حراست سے بازیاب
جیکسن پولیس نے پولیس وردی میں نوجوان کو پولیس موبائل میں اغوا کرنے کا مقدمہ درج کر لیا۔ خبر نشر ہونے کے بعد فدا حسین جانوری نے نوٹس لے کر اقدامات کیے، جن کی بدولت فہیم کی بازیابی ممکن ہوئی۔
چھبیس سالہ فہیم کو چار روز گھر کے قریب سے اغوا کیا گیا مغوی کا بھائی شفیق پولیس وردی میں ملبوس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔مقدمہ تین سے چار ملزمان کے خلاف درج کیا گیا۔پولیس مقدمہ اغوا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مدعی شفیق کا پولیس کو بیان چھوٹے بھائی کو سرکاری پولیس موبائل جیسے موبائل میں اغوا کیا گیا۔پولیس نوجوان کے اغوا میں ملوث پولیس موبائل کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے حاصل کرلی۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی۔
یاد رہے ایسا ہی ایک واقعہ چند ماہ قبل کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں پیش آیا تھا۔ کراچی کے معروف صحافی سینئر کرائم رپورٹر قیس بن طاہر کے چھوٹے بھائی کو14/01/21 کو دوپہر 3:30 بجے نامعلوم اہلکاروں نے پولیس موبائل میں اغوا کرنے کی کوشش کی تھی جس پر قیس بن طاہر نے مقدمہ 72/2021 درج کروایا تھا تاہم پولیس آج تک ان 9 ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی جبکہ کچھ ملزمان کو شناخت بھی کیا جا چکا ہے باوجود اس کے گرفتاری نا ہو سکیں سندھ پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے؟
جبکہ حال ہی میں ایک اور واقعہ 31 اگست 2021 کو بوقت صبح 5:45 پر کیماڑی کے علاقے جیکسن تھانے کی حدود کے پی ٹی بلڈنگ کی گلی سے کچھ نا معلوم پولیس اہلکار پولیس کی موبائل میں کیماڑی جیکسن بازار کے رہائشی محمد فہیم کو اغوا کر کے لے گئے جسکا 4 دن گزر جانے کے باوجود تاحال کچھ پتا نہ چل سکا
یاد رہے محمد فہیم ڈان نیوز کے نمائندے شفیق دلشاد کا چھوٹا بھائی ہے۔
شفیق دلشاد کا کہنا ہے اب صحافیوں کی فیملیاں بھی محفوظ نہیں ملک پاکستان میں صحافیوں کو تحفظ دینے کے بجائے انہیں حراساں، دھمکیاں، قتل کیا جانے لگا۔
شفیق دلشاد کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسکا بھائی کسی جرم میں ملوث ہے تو اسکی صاف شفاف انکوائری کی جائے اور محمد فہیم کو متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او جیکسن کے سپرد کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، اسپیشل اسسٹنٹ محمد آصف خان، ڈی جی رینجرز، ڈی جی آئی ایس پی آر، آئ جی سندھ، ایس ایس پی ڈسٹرکٹ کیماڑی، سے اپیل ہے فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے پولیس کی وردی میں ملبوس اغوا کاروں سے میرے چھوٹے بھائی فہیم کو بازیاب کرایا جائے۔