محکمہ پے رول بلدیہ عظمیٰ کراچی میں مزید بدانتظامی محکمہ بغیر ڈائریکٹر کے چل رہا ہے
سابق ڈائریکٹر اپنی محکمانہ ذمہ داریوں کو چھوڈ نواب شاہ جاچکے ہیں
انتظامیہ ڈایریکٹر پے رول کی تعیناتی کرنے سے تاحال گریزاں ہے
کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کے ایم سی محکمہ پے رول کے ابتر حالات کسی مسیحا کے منتظر ہیں گزشتہ دنوں پرنٹرز و جملہ مشینری کے غیر فعال ہونے پر 13000 ہزار ملازمین نوحہ کنا تھے ہی کہ ایسا لگتا ہے کہ محکمہ پے رول میں مزیدبدانتظامی کے سرپرائزز ملنا اب عام سی بات ہوگئی ہے محکمہ پے رول بغیر ڈائریکٹر پے رول کے چل رہا ہے اورسابقہ ڈائریکٹر اپنی محکمانہ ذمہ داریوں کو چھوڈ نواب شاہ جاچکے ہیں اور انتظامیہ ڈایریکٹر پے رول کی تعیناتی کرنے سے تاحال گریزاں دکھائی دیتی ہے یعنی پہلے پرانے بوسیدہ پرنٹرز اور کمپیوٹرز اور اب ڈائریکٹر پے رول کی تعیناتی دونوں ہی انڈر پراسس ہیں جبکہ یہ پراسس کب مکمل ہوگا اب یہ بھی بتانے والا کوئی نہیں کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائیز ایکشن کمیٹی ایک بار پھر ادارے و ایمپلائرز کے بہترین مفاد میں ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضئ وھاب میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی اور وزیر بلدیات حکومت سندھ کے فوکل پرسن کرم اللہ وقاصی سے پرزور مطالبہ کرتی ہےکہ محکمہ پے رول میں تاحال نہ تو مشینری درست ہوسکی نہ ہی ڈائریکٹرپے رول کا تقرر جبکہ ملازمین کی تنخواہیں اور سپلیمیٹری بلز تاخیر کا شکار ہوچکے ہیں لہذا پے محکمہ پےرول میں کسی اچھے اور لائق ڈائریکٹر کی تعیناتی کو یقینی بنائیں بہت سے اچھی شہرت اور بے داغ ماضی کے حامل ا فسران برسوں سے اپنی پوسٹنگ کے منتظر ہیں کیا وجہ ہے کہ ایسے افسران کو تعینات نہیں کیا جارہا ایسے افسران کو تعینات کیا جائے اور اس عمل سے صرف ادارے کی بہتری ہی نہیں بلکہ او پی ایس کلچر کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا اور محکمہ پے رول میں جاری ایمپلائیز کی تنخواہ سازی اورسیلری بلوں اور مشینری کی جانچ پڈتال اور تنخواہوں میں تاخیر کے عمل کا تدارک بھی ممکن ہوسکے گا