فاروق ستار اور عشرت العباد کی ملاقات، عوام کو لاتعلقی کی کیفیت سے نکالنے کا عزم
دبئی: ڈاکٹر فاروق ستار کی متحدہ عرب امارات کے دورے پر سابق گورنر سندھ سے کئی گھنٹے طویل اور اہم ملاقات ہوئی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور قومی مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ملک کو درپیش چیلنجز کے پس منظر میں خاص کراچی و شہری سندھ کے سیاسی خلا کو دور کرنے پر زور دیا گیا،جس کے سبب کراچی وہ قومی کردار ادا کرنے سے قاصر ہے ملک کو جس کی آج شدید ضرورت ہے۔
انہوں نے ایک وسیع تر قومی یکجہتی و مختلف اسٹیک ہولڈر کے درمیان ایک مشترکہ لائحہ عمل کو ملک کے استحکام و کراچی کے عوام میں تیزی سے بڑھتے ہوئے احساس محرومی کے خاتمہ کے لئے ناگزیر قرار دیا دونوں رہنماؤں نے ملک کی سیاست معیشت سے جڑے ہوئے تمام امور پہ مکمل اتفاق رائے کرتے ہوئے اس بات پہ زور دیا کہ یہ وقت سیاسی اختلاف کو لیکر ایک دوسرے پر برتری ثابت کر نے یا سبقت لے جانے کا نہیں بلکہ سر جوڑ کر یہ فکر کرنے کا ہے کہ بیرونی و اندرونی چیلجز سے نمٹنے کے لئیے ایک قومی میثاق بریری استحکام اور تعمیر و ترقی کیا جائے ماضی کی تلخ یادوں کو بھول کر قومی اجتماعی مفاد میں آگے بڑھاجائے جتنی جلد مثبت سوچ سے کام لیا جائے گا قوم کو مایوسی سے نکالا جائے گا اور مستقبل کے سفر کی سمت کا تعین کیا جائے گا اتنی جلد ہی ملک وقوم کو بحران سے نکالنا ممکن ہوگا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پہ اتفاق کیا کہ اپنے تجربے اور سیاسی بصیرت کے ساتھ دیگر سیاسی اقابرین سے بھی رابطہ و درخواست کی جائے* *کہ وہ بھی اپنی صلاحتوں کو برؤے کار لائیں تاکہ مشترکہ جدوجہد سے ملکی و قومی مسائل حل کیے جاسکیں۔
عوام کو ذہنی اذیت و لاتعلقی کی کیفیت سے نکال کر انکے اعتماد کو بحال کر کے انکے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے تاکہ باالخصوص کراچی اپنی استعداد کے مطابق وہ قومی کردار ادا کر سکے جو ملک کو درپیش چلیجز کے حل میں کرنے کی ضرورت ہے۔
اپنے تبادلہ خیال کے آخر میں اس بات پہ مکمل اتفاق تھا کہ سرجوڑ کر مل جل کر اتفاق سے کام نہیں کیا گیا تو پھر اس صورت میں اس خلا کو پرامن اعتدال پسند ملک دوست قوتیں نہیں بلکہ ملک دشمن انتہا پسند قوّتیں پر کریں گی کیونکہ یہ اب نہیں تو کبھی نہیں کی صورتحال ہے۔
اس موقع پر یہ بھی طے کیا گیا کہ مشاورت اور رابطوں کا سلسلہ جاری رکھے جانے کے ساتھ ساتھ تمام شعبے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی اس قومی میثاق استحکام اور تعمیر وترقی کے عمل میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے۔
نوٹ: آپ اپنی خبریں، پریس ریلیز ہمیں ای میل zaraye.news@gmail.com پر ارسال کرسکتے ہیں، علاوہ ازیں آپ ہمیں اپنی تحاریر / آرٹیکل اور بلاگز / تحاریر / کہانیاں اور مختصر کہانیاں بھی ای میل کرسکتے ہیں۔ آپ کی بھیجی گئی ای میل کو جگہ دی جائے گی۔
ٹویٹر اکاؤنٹ @ZarayeNews
فیس بک @ZarayeNews