Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی کفالت اور گمشدہ لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم |

لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی کفالت اور گمشدہ لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم

لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی کفالت اور گمشدہ لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے خاندانوں کی بیت المال یا کسی اور ادارے سے کفالت کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے گمشدہ افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کردیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افرادکے اہلخانہ کی کفالت اور انہیں معاوضہ دینے سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے عرصہ دراز سے لاپتا افرادکے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے لاپتا افرادکے اہلخانہ کی کفالت کیلئے قانونی راستہ کونسا ہے؟ ان کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں، کوئی سہارا بھی نہیں ہے۔

عدالت کا کہنا تھاکہ قانونی دائرہ کارمیں رہ کر لاپتا افراد کے اہلخانہ کی داد رسی کا راستہ نکالا جاسکتا ہے۔

فوکل پرسن نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ لاپتا افراد کا تعلق سندھ کے مختلف علاقوں سے ہے جبکہ بیشتر کا تعلق کراچی سے ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا افراد کے اہلخانہ کی کفالت کیلئے وفاقی حکومت نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی ہے  جبکہ لاپتا افراد کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ کوئی 7  تو کوئی 9 سال سے عدالتوں کاچکر کاٹ رہا ہے، ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے لاپتا افرادکے خاندان کےکسی شخص کوسرکاری ملازمت دینے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر کئی ماہ سے ان کے دفتر کے چکر لگارہے ہیں تاحال کسی کو ملازمت نہیں دی گئی ۔

عدالت نے شہریوں گمشدگی سے متعلق ٹاسک فورس اور اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے چاروں صوبوں کے آئی جیز اور دیگر حکام سے رپورٹ طلب کرلیں۔

سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افرادکے شناختی کارڈز بلاک کرنے اور لاپتہ افراد کے 11 خاندانوں کی بیت المال یا کسی اور ادارے سے کفالت کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔

بشکریہ جیو نیوز اردو


نوٹ: آپ اپنی خبریں، پریس ریلیز ہمیں ای میل zaraye.news@gmail.com پر ارسال کرسکتے ہیں، علاوہ ازیں آپ ہمیں اپنی تحاریر / آرٹیکل اور بلاگز / تحاریر / کہانیاں اور مختصر کہانیاں بھی ای میل کرسکتے ہیں۔ آپ کی بھیجی گئی ای میل کو جگہ دی جائے گی۔

ٹویٹر: twitter.com/zarayenews

فیس بک: facebook/zarayenews

انسٹاگرام : instagram/zarayenews

یوٹیوب: @ZarayeNews