
مہاجر کلچر ڈے کی سوشل میڈیا پر مقبولیت کے بعد اکثر لوگوں کا سوال ہے ” یہ مہاجر کلچر ڈے منانے والے کون ہیں؟”
تو جناب ! یہ وہ لڑکے ہیں جو ناانصافیوں اور احساس محرومیوں کا تو شکار ہیں یہ اس کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کی اناپرستی، خود غرضی اور سیاست کی وجہ سے تقسیم کا شکار تھے۔ مگر اس کلچر ڈے کی بدولت تمام مہاجروں کو ایک غیرسیاسی پلیٹ فارم پر متحد ہونے کا موقع ملا یہاں تمام اختلافات بھلا کر کندھے سے کندھا ملا کر چلانے کا حوصلہ ملا۔
مہاجر کلچر ڈے منانے کا مقصد کسی کے خلاف کوئی سیاسی محاذ یا طاقت کا مظاہرہ کرنا ہرگز نہیں تھا۔ ایک سال قبل جب اس دن کو بھرپور طریقے سے پہلی مرتبہ منایا گیا تو تقریباً تمام سیاسی جماعتوں اور قوموں کو دعوت دی گئی جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی، مرکزی ریلی کریم آباد سے مزارِ قائد تک نکالی گئی، مختلف مقامات پر تقریبات کی گئیں۔
مہاجر قوم کے نام پر سیاست کرنے والی کچھ جماعتوں نے اس مہم کو برباد کرنے کی، اس اتحاد کو تقسیم کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ کیوں کہ یہ ان کے مفاد میں نہیں کے کوئی نوجوان خود اٹھیں اور اس قدر منظم طریقے سے سامنے آئیں۔ مگر نوجوانوں کے جوش و جزبے نے انہیں کھل کر مخالفت نہ کرنے پر مجبور کردیا۔