فنانس ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کون سے ٹیکس لگے اور کن چیزوں پر ختم ہوئے؟
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے ایک روز قبل فنانس ترمیمی بل ایوان میں پیش کردیا، جس کو منظور کرلیا گیاہے۔
بل کی منظوری کے بعد کن چیزوں پر ٹیکس نافذ ہوا اور کن پر ختم اس حوالے سے بہت سے ابہام پائے جار ہے ہیں، ذرائع نیوز کے معاشی ماہرین نے بل کا مطالعہ کرنے کے بعد اس حوالے سے سمری ترتیب دی،جسے آپ باآسانی سمجھ سکتے ہیں۔
موبائل فونز پر یکساں 17 فیصد ٹیکس عائد ، سونے چاندی پر ٹیکس 1 فیصد سے 17 فیصد ، آئل سیڈ کی درآمد پر ٹیکس 5 فیصد سے 17 فیصد ، مائننگ کیلئے درآمدی مشینری پر 17 فیصد نیا ٹیکس لگ گے، پرچون فروشوں کا ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد ، ساشے میں فروخت ہونے والی اشیاء کا ٹیکس 8 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد ، غیر ملکی سرکاری تحفوں اور عطیات پر 17 فیصد ٹیکس لاگو، قدرتی آفات کیلئے موصو لہ مال پر ٹیکس لاگو ، پوسٹ کے ذریعے پیکٹ ارسال کرنے پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ، درآمدی جانوروں اور مرغیوں پر 17 فیصد ٹیکس ، زرعی بیج، پودوں، آلات اور کیمیکل پر ٹیکس 5 فیصد سے 17،
پولٹری سیکٹر کی مشینری پر ٹیکس 7 فیصد سے 17 فیصد کردیا۔
ملٹی میڈیا ٹیکس بھی 10 سے بڑھا کر 17 فیصد ، بیٹری پر ٹیکس 12 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد ، ڈیوٹی فری شاپس پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو،
بڑی کاروں پر بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو، درآمدی الیکٹرک کاروں پر سیلز ٹیکس 5 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد، بزنس ٹو بزنس رقم منتقلی پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 17 فیصد کردیا۔ ادویات کے خام مال پر 17 فیصد جی ایس ٹی لاگو ، بیکریوں، ریسٹورنٹ اور فوڈ چین پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو، کیٹررز، ہوٹلز اور بڑے ریسٹورنٹس پر ٹیکس 7.5 فیصد 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ، درآمدی سبزیوں پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد ، پیکنگ میں فروخت ہونے والے مصالحوں پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لاگو ، فلور ملز پر بھی 10 فیصد ٹیکس لگایا جائے عائد، ماچس، ڈیری مصنوعات، الیکٹرک سوئچ پر 17 فیصد ٹیکس عائد، برانڈڈ مرغی کے گوشت کے گوشت پر بھی 17 فیصد ٹیکس عائد ، پراسس کئے ہوئے دودھ پر ٹیکس 10 فیصد سے 17 فیصد، پیکنگ میں دہی، پنیر، مکھن، دیسی گھی اور بالائی پر ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد، ڈیری کیلئے مشینری پر بھی ٹیکس شرح 17 فیصد لاگو کردیا گیا ہے۔