سیاہ بلدیاتی قانون کےخلاف شہرقائدمیں پیپلزپارٹی کےخلاف سیاسی محاذ پرصف بندی
کراچی وہ شہر ہے جو وفا ق کو 70فیصد اور صوبے کو 95فیصد کما کر دیتا ہے جمہو ری روایت کا تقاضہ ہے جس کے پا س جہا ں جتنا مینڈیٹ ہو اتنا ہی اختیار ہو نا چاہئے، کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
آج ہم نو ٹس دینے کیلئے آئے تھے اور اب فیصلہ کر نے آئینگے اگر یہ بل واپس نہیں ہو ا تو پھر دوبا رہ آئینگے اور گھیراؤ کر کے بل واپس کر وائینگے، خالد مقبول صدیقی
آصف زرداری کی مافیا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ آج کا یہ اجتماع صرف ایک ٹریلر ہے اور کالا قانون واپس نہ لیا تو پوری فلم چلے گی، صدر علی زیدی
جو لو گ یہ دعوی کر رہے تھے کہ 2000ہزار لو گ بھی جمع نہیں ہو نگے وہ دیکھ لیں تمام تر رکا وٹو ں کے باوجود 10یو ں ہزار کا مجمع یہا ں موجودہے،عامر خان
پیر صاحب پگارا کا پیغام ہے کہ متحد سندھ مضبوط پاکستان کی علامت ہے میں ایم کیو ایم پاکستان و دیگر جماعتوں کا مشکور ہوں،سردار عبدالرحیم
آج ہما رے اتحا دی اور ہما رے کا رکنان اس علی بابا چالیس چور کے ٹو لے کو اقتدارسے الگ کر نے کیلئے یہا ں آگئے ہیں،حلیم عادل شیخ
ایم کیو ایم پر لسانیت کا الزام لگا نے والو ں آؤ اس مجمعے میں دیکھو ہر زبان بو لنے والے افراد موجودہیں،خواجہ اظہار الحسن
آج پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کے اجتماع کو دیکھ کر آصف علی زرداری کی ٹانگیں کانپ رہی ہوں گی،خرم شیر زمان
آج ہمیں یہاں جمع ہونے پر پیپلز پارٹی نے مجبور کیا ہم انہیں اسمبلی کو انکی مرضی سے استعمال نہیں ؎کرنے دیں گے،نصرت سحر عباسی
کراچی(نمائندہ خصوصی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کر اچی وہ شہر ہے جو وفا ق کو 70فیصد اور صوبہ کو 95فیصد کما کر دیتا ہے جمہوری روایت کا تقاضہ ہے جس کے پا س جہا ں جتنا مینڈیٹ ہو اتنا ہی اختیار ہو ناچاہئے،کر اچی ہی نہیں بھٹو کے شہر لا ڑکا نہ کو بھی انہو ں نے مہنجودڑو بنا دیا ہے جب تک آرٹیکل140-Aکے تحت اختیارات نہیں مل جا تے مسائل حل نہیں ہو سکتے اب فیصلہ ہو چکا ہے کہ ہم یہا ں سے نہیں ہلیں گے اور حکو مت بھی واپس لینگے اور ہمیں یہیں روک کر فیصلہ کر نا ہے کہ اگلا قدم کیا ہو گا، ہم صرف نو ٹس دینے کیلئے آئے تھے اور اب فیصلہ کر نے آئینگے اگر یہ بل واپس نہیں ہو ا تو پھر دوبا رہ آئینگے اور گھیر اؤ کر کے بل واپس کر وائینگے آپ سب کی آمد کا بہت بہت شکر یہ۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر و وفاقی وزیر علی زیدی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کی مافیا کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ آج کا یہ اجتماع صرف ایک ٹریلر ہے اور کالا قانون واپس نہ لیا تو پوری فلم چلے گی نہ تو اس حکومت سے اسکول چلتے ہیں نہ کچرا اٹھتا ہے اور نہ ہی پانی فراہم کر سکتے ہیں بلاول دعوہ کرتے ہیں کہ ملک چلائیں گے ان سے ہسپتال تو چلتے نہیں ہیں نہ ہی یہ صحت کارڈ فراہم کر سکے اور نہ ہی راشن کارڈ دے سکے 14برسوں میں تم نے وڈیروں کی اوطاقیں تو بنائی لیکن اسکول نہ بنا سکے اور جو انکے ٹھاٹ باٹ ہیں وہ بادشاہوں سے کم نہیں کچھ کر تو سکے نہ آخر میں ایک کالا قانون لے آئے جس میں عوام کے اختیارات مزید چھین لئے گئے سندھ کو دھرتی ماں کہنے والوں نے اپنی ماں کے قدموں تلے موجود زمین کھینچ کے لوٹ لی اوراب انکا راستہ روکنا ہم سب کی ذمہ داری ہے پی ٹی آئی آرٹیکل 140-Aکی بحالی کیلئے گھوٹکی سے کراچی مارچ کرے گی اور سندھ کی حکومت کا تختہ پلٹ کر رہیں گے۔ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے خطا ب کرتے ہو ئے کہا کہ جو لو گ یہ دعوی کر رہے تھے کہ 2000ہزار لو گ بھی جمع نہیں ہو نگے وہ دیکھ لیں تمام تر رکا وٹو ں کے باوجود10یو ں ہزار کا مجمع یہا ں موجو د ہے اور اس غاصبو ں کے ٹو لے کو سمجھ لینا چاہیے جعلی اکثریت کی بنیا دپر آپ کی من مانی نہیں چلنے دینگے نا جیلو ں سے ڈرنے والے ہیں اور نہ ہی ڈنڈوں سے آپ سب کو یہی بیٹھے رہنا ہے یہا ں سے ہلنا نہیں ہے اور آپ کو گھنٹو ں بیٹھنا پڑا تو بیٹھیں گے پھر بھی نہ ما نے تو گلی گلی سڑ کیں بند کر دینگے ہمیں بلد یا تی اختیارات چاہیے صرف کر اچی کے بلد یا تی اختیارات نہیں بلکہ سکھر لاڑکا نہ اور سب کے بلد یا تی ادارو ں کو اختیار دو مشاور ت سے چلو ورنہ اگلا الیکشن تمہا رے تابوت میں آخر ی کیل ثا بت ہو گا۔مسلم لیگ فنکشنل لیگ کے جنر ل سیکر ٹری سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پیر صاحب پگارا کا پیغام ہے کہ متحد سندھ مضبوط پاکستان کی علامت ہے اور میں ایم کیو ایم پاکستان و دیگر جماعتوں کا مشکور ہوں اور پیپلز پارٹی کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ غاصبانہ قانون اگر نا منظور کرتے تو ہم متحد نہ ہوتے اور آج کا مظاہرہ پیپلز پارٹی کے تمام دعوں کی نفی کرتا ہے۔پی ٹی آئی کے سندھ میں اپو زیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے خطا ب کر تے ہوئے کہا کہ آج ہما رے اتحا دی اور ہما رے کا رکنان اس علی بابا چالیس چور کے ٹو لے کو اقتدارسے الگ کر نے کیلئے یہا ں آگے ہیں اور یہ لاتو ں کے بھوت ہیں با تو ں سے نہیں مانیں گے سندھ اسمبلی میں جب بل پیش کیا تو چور دروازے سے آئے اور بغیر جمہو ری روایت کو پو را کئے بغیر منظورکر وایا جسے اپو زیشن مستر د کر تی ہے اور ہم آج یہا ں اس لئے جمع ہو ئے ہیں کہ ہم آئین پاکستان کو بحال کر یں اور انکے شکارکیلئے ہم نے پنجرے لگا دئیے ہیں ہم نے گو رنر ہا ؤس کے سامنے دھر نا دیدیا ہے اور ہم گو رنر سے اپیل کر تے ہیں کہ پیپلز پا رٹی کے چوروں کیخلا ف کا رروائی کیوں نہیں کر تے اور ہم منشیوں کے گھر نہیں جا ئینگے ہم بلا ول ہا ؤس آئینگے اس کا چپا چپا ہم نے دیکھا ہے۔رکن رابطہ کمیٹی وممبر سندھ اسمبلی ایم کیو ایم پاکستان خو اجہ اظہا ر الحسن نے کہاکہ آپ کا جو ش اور ولولہ اس امر کی غما ضی کر رہا ہے وزیر اعلی ہا ؤس سے کسی تنخو ادر نے یہ دعوی کیا تھا کہ تینو ں جماعتیں ملکر 1500سوافراد نہیں لا سکتی اس عقل کے اندھے کو دعوی کہتا ہو ں اسٹیج پر آکر دیکھ لو یہ ہزاروں کا اجتما ع تمہیں منہ چڑہارہاہے اگر یہ قانون اتنا ہی اچھا ہے تو ہم اپنے خرچے پر سیو ن آتے ہیں ہمیں کو ئی ایک یو سی دکھا دیں جو اس قانون کے تحت ما ڈل یو سی کہی جا سکتی ہے ایم کیو ایم پر لسانیت کا الزام لگا نے والو ں آؤ اس مجمعے میں دیکھو ہر زبان بو لنے والے افراد موجودہیں جو کا لے قانون کو یکسر مستر د کر تے ہیں اور ظلم وجبر کی یہ سرکا ر نہیں چلے گی مر اد علی شاہ کی سرکا ر نہیں چلے گی 13سال سے زیا دہ کاعرصہ حکومت کرتے ہوئے گزارا گیا اور کر اچی سے کشمور تک نا صر حسین شاہ صاحب آپ 13بسیں فر اہم نہیں کر سکے۔جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج جو جوش و جزبات کا مظاہرہ کیا گیا ہے اس سے سندھ کے حکمرانوں کے ایوان لرز اٹھے ہوں گے میں آپکے جزبات کا احترام کرتا ہوں اور سلام پیش کرتا ہوں آمریت کے لبادے میں پیپلز پارٹی نے جو کالاقانون منظور کروایا ہے اسے یہ اجتماع مسترد کرتا ہے اور یہ پیپلز پارٹی پر واضع کردینا چاہتے ہیں کہ یہ جدو جہد کا اختتام نہیں آغاز ہے اور جب تک سندھ کے عوام کو انصاف نہیں ملتا یہ تینوں سیاسی جماعتیں ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔پی ٹی آئی کراچی کے صدر و ممبر صوبائی اسمبلی سندھ خرم شیر زمان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کے اجتماع کو دیکھ کر آصف علی زرداری کی ٹانگیں کانپ رہی ہوں گی اور آج کا یہ اجتماع سندھ میں پاس ہونے والے کالے قانون کو یکسر مسترد کرتا ہے میں سوال کرتا ہوں کہ سندھ حکومت آپ کوپانی دے رہی ہے آپکو علاج و معالجے کی سہولت دے رہی ہے انشاء اللہ وہ دن دور نہیں ہم آپکو یہ سہولیات فراہم کریں گے یہاں تمام زبان بولنے والے اس پلیٹ فارم پر جمع ہیں اور سندھ کے کالے قانون کو اور سندھ کے دونمبرحکومت کومسترد کرتے ہیں،چاروں صوبوں کی زنجیر پیپلزر پارٹی صرف ایک صوبے تک کیوں محدود ہو گئی یہ سوچنے کی بات ہے پیپلزپارٹی کیلئے میں آج ایم کیو ایم پاکستان اور جی ڈی اے کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ہمیں اکھٹاہو کر اس متعصب حکومت کا مقابلہ کرنا ہے۔جی ڈی اے کی رہنما و رکن صوبائی اسمبلی سندھ نصرت سحر عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں یہاں جمع ہونے پر پیپلز پارٹی نے مجبور کیا ہم انہیں اسمبلی کو انکی مرضی سے استعمال نہیں ؎کرنے دیں گے اور پیپلز پارٹی نے اسمبلی کو اوطاق سمجھ رکھا ہے کراچی سے لیکر کشمور تک کے عوام سندھ اسمبلی سے پاس ہونے والا بلدیاتی قانون کالا قانون سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی اس کالے قانون کے ذریعے ہم پر دھونس قائم کرنا چاہتی ہے