ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر ڈپٹی کنوینر و سابق میئر کراچی وسیم اختر کی پریس کانفرنس
کراچی(سٹی رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر ڈپٹی کنوینر و سابق میئر کراچی وسیم اختر نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے حالات سب کے سامنے ہیں جو ادارے الیکشن کو مانیٹر کر رہے ہیں
یقیناً وہ بھی صورتحال کو دیکھ رہے ہونگےاوربطور سیاسی جماعت ہمارا بھی یہ فرض ہے کہ میڈیا کے توسط سے عوام کو آگاہ کریں ہم نے الیکشن کمیشن کو مختلف درخواستیں دیں کہ الیکشن کو ملتوی کیا جائے
جس میں واضع طور پر کہا کہ ان الیکشن کے حوالے سے ہمارے خدشات ہیں انہیں سنا جائےساتھ ہی ہم نے چیف الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کیا مگر ہماری نہیں سنی گئی
جب ہمیں نہیں سنا گیا تو ہم جنوری کے آخر میں سندھ ہائی کورٹ گئےہماری پچھلی حکومت اور اس حکومت سے بات طے ہوئی تھی کہ الیکشن سے پہلے مردم شماری کروائی جائیگی
ہمیں یقین ہے کہ الیکشن کمیشن نے کل الیکشن کے حالات دیکھے ہونگےجہاں بہت سارے پولنگ اسٹیشنز میں بیلٹ پیپرز پر نشانات نہیں تھے
اور ووٹرز کو لسٹوں میں اپنے نام تلاش کرنے میں دشواری کا سامنا تھااس کے علاوہ بہت سارے پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی کی بھی کیفیت رہی
وسیم اختر نے مزید کہا کہ آج کے اخبارات گواہ ہیں کہ کسی بھی سیاسی جماعت نے موجودہ الیکشن پر اعتماد کا اظہار نہیں کیا
ہم نے سندھ حکومت، وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا ہےہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن اس پر نوٹس لیکر فیصلہ صادر کرے
اور ان ہی وجوہات کی وجہ سے آنے والے کراچی اور حیدرآباد کے الیکشن پر بھی ہمارے شدید تحفظات ہیں
انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیاں غیر منصفانہ کی گئی ہیں کہیں تو نوے ہزار پر یونین کمیٹی بنائی گئی ہےکہیں پر پندرہ بیس ہزار پر یونین کمیٹی بنائی گئی ہے
اس حوالے سے یہ ہماری تیسری پریس کانفرنس ہےجس کے توسط سے میں دست بستہ اپیل کر رہا ہوں کہ ہمارے تحفظات کو سنا جائے ہمارے ووٹ بنک پر 2018ء کے الیکشن میں بھی ڈاکہ ڈالا گیا تھا
لیکن اب ہم اپنے ووٹ بنک پر ڈاکہ برداشت نہیں کریں گے
وسیم اختر نے کہا کہ میں تلخ باتیں کرکے عوام کے جذبات کو مشتعل نہیں کرنا چاہتا
لیکن اگر ہماری ان باتوں کا نوٹس نہیں لیا گیا تو الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت ذمہ دار ہونگے۔
اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی بھی موجود تھے۔