سوات جیسی کارروائیاں کر کے دھڑے ٹی ٹی پی سے مزاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں، بیرسٹر سیف

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہ ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی کئی مخالف تنظیمیں اور دھڑے ہیں جو ریاستِ پاکستان کے ٹی ٹی پی سے امن مذاکرات کے مخالف ہیں اور ٹی ٹی پی کے نام پر سوات جیسی کاروائیاں کرکے ان مذاکرات کو سپوتاژ کرنا چاہتے ہیں جبکہ کالعدم ٹی ٹی پی کا ان کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا یہی بنیادی نقطہ زیر بحث تھا اور اگلے جملے میں ٹی ٹی پی کو کالعدم بھی کہا۔ انہوں نے نامور صحافی بے نظیر شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ
تجربہ کار صحافی ہیں اور صحافی کو ہمیشہ تصویر کے دونوں رخ دیکھنے چاہیے ناکہ نامکمل وڈیوز دیکھ کر سطحی تجزیہ کرنا چاہیے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ سوات میں طلبہ کی وین پر حملے کے افسوسناک واقعے کی تفتیش جاری ہے، ایف آئی آر بھی درج ہو چکی، ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ حکومت اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور عوام کی اُمنگوں کے مطابق دہشتگردی کے جڑ سے خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کل اپنی عوام کو یہ واضح کر دوں کہ خیبرپختونخوا کے علاقے مسلح گروہوں کو دینے کی باتوں میں قطعاً کوئی صداقت نہیں۔ پاک سرزمین پر کوئی گروہ، تنظیم یا فرد آئینِ پاکستان و قانون کے خلاف کوئی مسلح کارروائی کرے گا تو اسے سخت جواب دیا جائے گا۔