In
کراچی : حیدر آباد سے سکھر تعمیر ہونے والے موٹروے ایم 6 کیلیے دی جانے والی رقم 4 ارب 9 کروڑ روپے کی رقم میں ڈپٹی کمشنر مٹیاری نے مبینہ طور پر ہاتھ صاف کردیا۔
سامنے آنے والی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے ڈی سی مٹیاری کو زمین کی خریداری کے لیے 4 ارب 9 کروڑ روپے دیے گئے، 70 کلومیٹر کے راستے پر زمین کی خریداری کے نام پر 7 دن میں 1 ارب 82 کروڑ روپے بینک سے کیش نکلوایا گیا۔
ڈی سی مٹیاری سمیت ملزمان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں 70 کلومیٹر کے راستے پر زمین کی خریداری کے نام پر 7 دن میں 1 ارب 82 کروڑ روپے بینک سے کیش نکلوای جبکہ 4 ارب روپے کی رقم دوسرے اکائونٹ میں منتقل کرکے 54 کروڑ کا منافع کمایا۔
الزام ہے کہ کاشتکاروں کو چیک دینے کے بجائے اسسٹنٹ کمشنر نیو سعید آباد نے بینک سے ملی بھگت کرکے کیش رقم نکلوائی۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے معاملے کی مزید تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی، جس میں ایڈیشنل سیکریٹری فنانس شہمیر خان بھٹو اور سیکریٹری سندھ پبلک سروس کمیشن نذر قریشی شامل ہیں۔ کمیٹی تین دن میں رپورٹ تیار کرے گی
ڈپٹی کمشنرمٹیاری محمد عدنان راشد کا تبادلہ کردیا گیا،رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مٹیاری کی ایڈیشنل چارج شہید بینظیرآباد کےڈپٹی کمشنرشہریار گل میمن کو دے دی گئی۔دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر مٹیاری منصور علی کو معطل کردیا گیا ہے