Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
بڑی خوش خبری! افغان ٹرانزٹ‌ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ |

بڑی خوش خبری! افغان ٹرانزٹ‌ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ

پاکستان نے بندرگارہوں کے بعد ملک کےتمام انٹرنیشنل ائیر پورٹس کے زریعے فضائی راستے سے بھی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے ملک کے تمام ائیر پورٹس پر ہوائی جہازوں کے زریعے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان منگوایاجاسکے گا۔

ائیر پورٹس سے پھر زمینی راستے کے زریعے افغانستان بھجوانے کیلئے چمن،طورخم اور غلام خان کسٹمز اسٹیشنز کیلئے ڈسپیچ ہوگا ایف بی آر نے فضائی راستے سے آنے والے ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کی انٹرنیشنل ائیرپورٹس سے کلئیر کا میکنزم متعارف کروانے بھی فیصلہ کیا ہے جس کیلئے کسٹمز رولز2001 میں اہم ترامیم کی جارہی ہیں۔

دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرکے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی آراء کیلئے جاری کردیا ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہا گیا ہے کہ پندرہ دن کے اندر اندر مجوزہ کسٹمز رولز میں ترامیم کے مسودے بارے اپنی آراء و تجاویز بھجواسکتے ہیں مقررہ معیاد کے بعد موصول ہونے والی تجاویز و آراء کو قبول نہیں کیا جائے گا اور گزٹ نوٹیفکیشن کے زریعے ترمیمی کسٹمز رولز لاگو کردیے جائیں گے۔

ایف بی آر کے تیار کردہ مجوزہ ترمیمی کسٹمز رولز میں کہا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان ائیر لائنز کے زریعے پاکستان کے انٹرنیشنل ائیرپورٹس پر لایا جاسکے گا اور پھر وہاں سے زمینی راستے کے زریعے افغانستان بھجوانے کیلئے چمن،طورخم اور غلام خان بارڈرز کسٹمز اسٹیشنز کیلئے ڈسپیج ہوگا۔

مجوزہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان لانے والی ائیر لائنز کو ائیر بل فراہم کرنا ہوگا جس میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت لائے جانیوالے سامان کی قسم،مقدار سمیت دیگر متعلقہ تفصیلات پر مبنی معلومات بھی فراہم کرنا ہونگی اور ائیرپورٹس پر آنے والے ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کو افغانستان زمینی راستے کے زریعے لیجانے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے وضع کردہ رولز و پروسیجر کو اختیار کرنا ہوگا۔

مجوزہ رولز میں بتایا گیا ہے کہ صرف اس سامان کی چمن،طورخم اور غلام خان کسٹمز اسٹیشنز تک ڈسپیچ کیلئے کارگو ہوسکے گی جسے ہوائی جہاز کے کارگو مینی فیسٹو بطور ٹرانزٹ کارگو ڈکلیئر کیا گیا ہوگا مجوزہ رولز کے مطابق متعلقہ ائیر لائن کو ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ ایف بی آر یا متعلقہ کسٹمز کلکٹریٹ کے مجاز افسر کو کارگو مینی فیسٹ جمع کروانا ہوگا اسی طرح ائیر لائن کے مجاز کارگو ہینڈلر کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلیے آنے والے سامان اور اشیاء کو الگ سے امپورٹ جنرل مینی فسٹ(آئی جی ایم) میں ڈکلیئر کرنا ہوگا ہوائی جہاز سے انٹرنیشنل ائیر پورٹس پر ستارے جانے والے سامان کو صرف ایف کے ڈکلیئر کردہ مجاز شیڈ میں سٹور کیا جاسکے گا سامان کی چمن،طورخم اور غلام خان بارڈرز کسٹمز اسٹیشن کیلئے ڈسپیچ کی غرض سے ٹرمینل آپریٹر اور کسٹمز سٹاف صرف اس صورت میں گاڑی کو ائیر پورٹس پر داخل ہونے کی اجازت دیں گے۔

اگر کیرئر ڈکلیئریشن اور آئی جی ایم ڈکلیئریشن میں ڈکلیئر ہوگی سامان کی افغانستان کو زمینی راستے سے ترسیل کیلئے متعلقہ ٹریڈر اور کسٹمز ایجنٹ کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سرٹیفکیٹ ،سرٹیفکیٹ آف اوریجن،انوائس،پیکنگ لسٹ،وزن کی سلپ،کیتیئر مینی فسٹ اور ٹرانسپورٹ نوٹ سمیت درکار دیگر دستاویزات فراہم کرنا ہونگی اور اگر گاڑی غیرملکی رجسٹریشن نمبر کی حامل ہوگی تو اس صورت میں ٹی اے ڈی بھی فراہم کرنا ہوگا ایف بھی کے مجوزہ تفصلی ترمیمی رولز میں ممنوعہ اشیاء کی تفصیلات سمیت دیگر تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں اور واضع کیا گیا ہے کہ مجوزہ رولز میں دیئے گئے طریقہ کار کے مطابق ہی ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کی ائیر پوغسے کلیئرنس اور پھر ائیر پورٹس سے افغانستان زمرہ ی راستے سے بھجوانے کی چمن،طورخم اور غلام خان بارڈرز کسٹمز اسٹیشنز تک ڈسپیج ہوسکے گی اور پھر ان بارڈرز کسٹمز اسٹیشن سے بھی سامان ایف بی آر کے وضع کردہ رولز و قوانین اور پروسیجر کے مطابق افغانستان جاسکے گا۔