سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ الطاف حسین کی پارٹی انتخابات میں حصہ لے گی۔
آج نیوز کے پروگرام روبر میں میزبان شوکت پراچہ کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ”اب میری اطلاعات یہ ہیں کہ الطاف حسین کی پارٹی بھی ایم کیو ایم کے مقابلے میں انتخابات میں حصہ لے گی‘۔
شیخ رشید نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں ایم کیو ایم ایک غریب اور عام لوگوں کی پارٹی تھی، بعض انتہا پسندی کے واقعات سے انہوں نے اپنے آپ کو اور اپنی سیاست کو بھی نقصان پہنچایا، اب ان کی سیاست ان حالات میں کافی متاثر ہوگئی ہے‘۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اپریل کے آخر میں الیکشن کی تاریخ آسکتی ہے اور ”30 جنوری تک انشاء اللہ حالات میں بہتری آجائے گی‘۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ سیلاب نے پیپلز پارٹی کا وڈیرے کا خوف عام آدمی سے ختم کردیا، آج عام شہری سندھی وزیروں کو اُن کے منہ پر کھڑے ہوکرتنقید کررہے ہیں، جب عمران خان سندھ جائے گا تو یہ غریب وڈیروں کا گریبان پکڑیں گے‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان دورۂ سندھ میں وڈا سائیں اور سائیں کا دور ختم کرتے گا، عمران خان نے شعور کی ایک ایسی حس پیدا کردی ہے جو بغاوت سے ایک درجہ کم ہے۔
شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ ’میری رائے میں سندھ میں پی ٹی آئی امیدواروں کے حوالے سے عمران خان کے فیصلے ٹھیک نہیں تھے‘۔
آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ غلط ہے عمران خان فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”عاصم منیر کے مسئلے میں جو بھی یہ فیصلہ کرتے عمران خان آن بورڈ تھا، اس کا بالکل درست خیال تھا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے، عمران خان کا یہی فیصلہ تھا کہ ہم نے اس مسئلے میں نہیں الجھنا۔“
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ ’میں آٹھ نو مہینے گیٹ چار کی طرف گیا ہی نہیں، جب حکومت ٹوٹی تو میں نے ان کو کہا کہ جناب میں عمران خان کے ساتھ رہوں گا‘۔