آرٹس کونسل میں سجی پندرہویں عالمی اردو کانفرنس کے اختتامی پروگرام میں شرکا سے مختصر خطاب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ عالمی اردوکانفرنس کا دعوت نامہ اردو میں ہونا چاہیے اسے بھی قرارداد میں شامل کیا جائے، جس کا میں نے انور مقصود سے بھی ذکر کیا۔
عالمی اردو کانفرنس کے آخری روز ادیب شوکت صدیقی کے سو سال، مشتاق احمد یوسفی کی بے باک مزاح نگاری پر بات ہوئی۔
آخری روز 5 کتابوں کی تقریبِ رونمائی اور سندھی زبان و ادب کا جائزہ لیا گیا نیا میڈیا اور نئے تقاضے کے عنوان سے مذاکرہ ہوا جبکہ ریڈیو، تھیٹر، ٹی وی اور موسیقی پر بھی بات ہوئی۔
کانفرنس کے اختتامی سیشن سے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ عالمی اردوکانفرنس کا دعوت نامہ اردو میں ہونا چاہیے اسے بھی قرارداد میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے عظیم لوگوں کی موجودگی میں مہمان خصوصی نہیں بنناچاہتا، ایسے کام کروں گاکہ آپ کے دل میں اتروں دل سے نہ اتروں۔
اس موقع پر گورنر سندھ نے اردو کی اہمیت کے حوالے سے ایک شعر سنایا جس میں کہا گیا کہ اگر ہماری نسلیں انگریزی بولیں گی تو اردو کون بولے گا۔