ایم کیو ایم بھی چاہتی توشہرمیں سیاسی ایڈمنسٹریٹرلگوا سکتی تھی

پارٹی نے بہتر یہ سمجھا کہ قانون کے مطابق ایک سرکاری افسر کو ایڈمنسٹریٹر لگوایا

بلدیاتی انتخابات کے نتائج تسلی بخش نہیں ہوں گے بلدیاتی انتخابات سے قبل حلقہ بندیوں درست کی جائیں
ایم کیو ایم پاکستان 18دسمبر کو نشتر پارک میں تاریخی خواتین کنونشن کا انعقاد کرنے جارہی ہے،وسیم اختر

ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد پر ڈپٹی کنوینر و سابق میئر کراچی وسیم اختر کا یگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر و سابق میئر کراچی وسیم اختر نے ڈپٹی کنوینرز نسرین جلیل اور عبدالوسیم کے ہمراہ مرکز بہادرآباد پر پریس کانفرنس کی۔وسیم اختر نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا ہمارے معاشرے اور اس تحریک میں ایک مثالی کردار ہے پارلیمان، سرکاری ادارے اور روز مرہ کی زندگی خواتین کے بغیر ادھوری و نامکمل ہیں، تنظیم کی یہ روایت رہی ہے کہ خواتین نے ہمیشہ ہی ایم کیو ایم کے ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا ہے ایم کیو ایم پاکستان18دسمبر کو خواتین کنونشن کا انعقاد کرنے جارہی ہے نشتر پارک میں ہونے والا یہ کنونشن تاریخی ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور معاشی شہ رگ ہے کراچی نے ہمیشہ اپنا مینڈیٹ ایم کیو ایم کو دیا ہے تنظیم کی جدوجہد میں خواتین نے بھی ہمیشہ اہم کرداراداکیا ہے اور18 دسمبر کو ہونے والے اس کنونشن کو کراچی کی خواتین کامیاب بنائیں گی ماضی کی طرح یہ جلسہ بھی مثالی ہوگا یہ ایم کیو ایم کا ریکارڈ رہا ہے کہ وہ اپنے ہی بنائے ریکارڈ توڑتی ہے میں کراچی کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ خواتین کی اس کنونشن میں شرکت یقینی بنائیں ایک بار پھر کراچی کے عوام یہ بتائیں گے کہ شہر کا مینڈیٹ پتنگ کے ساتھ ہے 18 دسمبر سے پہلے ایم کیو ایم شعبہ خواتین کی باجیاں ایک پریس بریفنگ کریں گی۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم وہ سیاسی آزادی آج بھی حاصل نہیں جو دیگر جماعتوں کو حاصل ہے ہمیں خواتین کنونشن کا پرچار کرنے پر آج بھی ہمارے پرچم اتارے جارہے ہیں جبکہ ہماری جدوجہد شہری سندھ کے حقوق کی جدوجہد ہے ساری بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ معاہدات پر دستخط کرنے کے باوجود آج بھی کراچی کے حقوق کی جنگ جاری ہے ہم مشکلات اٹھا چکے ہیں اور آج بھی اٹھا رہے ہیں زیادتیاں آج بھی جاری ہیں دشمن نہیں چاہتا کہ ایم کیو ایم پنپے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم بھی چاہتی تو شہر میں سیاسی ایڈمنسٹریٹر لگوا سکتی تھی لیکن پارٹی نے بہتر یہ سمجھا کہ قانون کے مطابق ایک سرکاری افسر کو ایڈمنسٹریٹر لگوایا جائے

ہماری نظر میں دھاندلی ہوچکی اور جیری مینڈیرنگ کامیاب ہو چکی ہے ظالمانہ پالیسیز سے ہمارے مینڈیٹ کو دبایا جارہا ہے اورایسی صورتحال میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج تسلی بخش نہیں ہوں گے بلدیاتی انتخابات سے قبل حلقہ بندیوں درست کی جائیں تو انشا اللہ بلدیاتی انتخابات کے بعد اس بار بھی کراچی،حیدرآباد سمیت د یگر شہروں کا مئیر حق پرست ہوگاکراچی کے عوام کل بھی ایم کیو ایم کے ساتھ کھڑے تھے اور آج بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے بیانات جھوٹ اور دروغ گوئی پر مبنی ہوتے ہیں عمران خان آج بھی اداروں کی ساکھ کو خراب کرنے میں مصروف عمل ہیں۔اس موقع پر وسیم اختر کے ہمراہ شعبہ خواتین کی انچارج سکندر خاتون بھی موجود تھیں۔