کراچی:ملک میں توانائی کی بچت کیلئے پالیسی تیارکرلی گئی جس میں تمام سرکاری و نجی عمارتوں کو سولر پر منتقل کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
نیشنل توانائی تحفظ اتھارٹی (نیکا) نے توانائی تحفظ پالیسی 2022 تیارکی، تیارکردہ مسودے میں ٹرانسپورٹ،سرکاری اورنجی عمارتوں میں موٹرز،بوائلز دیگرآلات بوجھ قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان آلات کے باعث ملک میں توانائی زیادہ خرچ ہوتی ہے۔
پالیسی دستاویزمیں تمام سرکاری اورنجی عمارتوں کو سولرپرمنتقل کرنیکی تجویزدیتے ہوئے مؤقف دیا گیا ہے کہ صرف رہائشی عمارتوں میں 24 فیصد توانائی استعمال ہورہی ہے،گھروں کو سولرپر منتقل کرنے سے 5200 میگاواٹ بجلی بچے گی،پالیسی میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے تعاون سے انرجی بچت گھر تعمیر کئے جائیں گے،سرکاری اورنجی عمارتوں کیلئے انرجی کنزرویشن کوڈ متعارف کرائے جائیںگے،سرکاری اور نجی عمارتوں کو سالانہ انرجی ایفشنٹ آڈٹ کرانا ہوگا،دستاویزمیں موٹرویزپر800 سی سی کے علاوہ دیگرسنگل گاڑیوں پربھاری ٹول کی تجویز دی گئی ہے اورکہا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ سیکٹرکیلئے نیشنل فیول اکانومی اسٹینڈرڈ بنائے جائیں گے،پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹرکا بھی سالانہ انرجی آڈٹ ہوگا،الیکٹرک وہیکلز اورچارجنگ اسٹیشنزپرکام تیزکیا جائیگا۔