Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
عام پاکستانی احسان اللہ احسان سے زیادہ محب وطن ہے، تحریر نمرہ شیخ |

عام پاکستانی احسان اللہ احسان سے زیادہ محب وطن ہے، تحریر نمرہ شیخ

احسان اللہ احسان صاحب کا احسان ہے پاکستانی قوم پر کہ انہوں نے نا صرف افواج پاکستان کے سامنے ہتھیار ڈالے بلکہ سرکاری گواہ کے طور پر اپنے آپ کو پیش بھی کیا … کیونکہ اب وہ سرکاری گواہ بننے کے لیے تیار ہیں اور اپنی تمام تر حساس معلومات فراہم کرچکے ہیں تو انکے پچھلے تمام گناہ تقریباً معاف ہوچکے ہیں. 

ہمیں کوئ غرض نہیں کہ انہوں نے ٢٠١١ یعنی اسامہ بن لادن کی موت سے ٢٠١٧ اپریل اپنی گرفتاری تک کیا کیا ہے.. ہمیں ہر گز یہ باتیں یاد نہیں رکھنی چاہئیں کہ کیسے انہوں نے اے پی ایس کے طلباء کو شہید کیا، کوئٹہ بم دھماکہ کیا, لاہور پارک بم دھماکہ، ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملہ، اہل تشیع فرقہ سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کو انکے نام اور شناخت دیکھ کر قتل کرنا اور ایسے بہت سے واقعات جن میں بے گناہ شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا..

آج ان تمام تر واقعات کو بھلا کر ان تمام ماؤں کے دکھ کو بھلا کر جنہوں نے اپنے بچوں کو کھویا, جنہوں نے اپنے والدین کھویا ، جن کے سہاگ اجڑگئے ان سب پاکستانیوں کے غم اور تکلیف کو بھلا کر جو شخص اسکا ذمہ دار ہے اور وہ قبول بھی کرہا ہے اسکو سرِ عام سزا دینے کے بجائے آپ اس کو معافی دے کر سرکاری گواہ بنا کر عزت دے رہے ہیں، ٹی وی شوز کرہے ہیں…

کیا آپ اس عمل پر حق بجانب ہیں؟

کس حق سے آپ ایک قاتل کو معاف کرنے اور اسے یوں ٹی وی پر بیٹھا کر عزت دے رہے ہیں؟

کیا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا فرض نہیں بنتا تھا کہ ایسے قاتل کو سخت سے سخت سزا دی جاتی تاکہ کوئی اور دہشت گرد

آپکے ملک میں یوں دہشت گردی نo کرتا..

کیا یہ درست اقدام ہے کہ ٥٠٠ افراد کا قاتل معافی مانگ لے اور آپ اسے معاف کرکے قومی دھارے میں شامل کرلیں؟؟

اور اگر یہ اقدام ٹھیک ہے تو یہ قانون پاس ہونا چاہیے ملکِ خداد میں کہ قتل کرتے جاؤ معافی مانگتے جاؤ..

اب یہاں سوال یہ ہے کہ کیا یہ آفر صرف گڈ طالبان بھائیوں کے لیے ہی ہے یا پھر جیلوں میں بند ہزاروں بےگناہ شہری بھی اس آفر سے مفید ہو سکیں گے…؟

کیا حکومت جیلوں میں قید ہزاروں ملزمان کو بھی قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کوئی اقدام کرہی ہے وہ تو اپنی سزا بھی کاٹ چکے ہیں ان کے لیے بھی کچھ کرنا چاہیے انکو بھی معافی ملنی چاہیے انکے اوپر بھی پروگرام ہونے چاہئیں وہ بھی پاکستانی ہیں کم از کم احسان اللہ احسان صاحب سے کئی گنا زیادہ محب وطن ہیں.. !!

پاکستان زندہ باد