کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے التوا کے حوالے سے ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ایم کیو ایم کی درخواست کو مسترد کیا اور کراچی، حیدرآباد میں 15 جنوری کو الیکشن کروانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
قبل ازیں جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا نوٹیفکیشن نامکمل الیکشن کمیشن نے جاری کیا تھا بلدیاتی الیکشن کا پہلامرحلہ تو ہوچکا ہے اورالیکشن تو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہورہے ہیں اگر الیکشن کمیشن مکمل نہیں تھا تو پہلامرحلہ بھی تو ہوا ہے،وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسارکیا کہ اس حوالے سے سندھ حکومت کا کیا مؤقف ہے ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہمیں ایک دن کی مہلت دے دیں،جمعرات کو جواب دے دیں گے۔
وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن پرحکم امتناع جاری کیا جائے،عدالت نے سماعت 12 جنوری کیلئے ملتوی کردی۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ کل فریقین کو سن کر اسٹے کی درخواست پرفیصلہ کردیں گے۔
وکیل ایم کیو ایم نے مؤقف اختیارکیا تھا کہ جب نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اس وقت کمیشن میں پنجاب اورخیبرپختون خوا کے نمائندے نہیں تھے،الیکشن کمیشن نامکمل ہونے باعث انکے فیصلے قانونی حیثیت نہیں رکھتے،حلقہ بندیوں کے متعلق بھی الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن غیرقانونی ہے۔
درخواست ایم کیو ایم ڈپٹی کنوینئرکنورنوید جمیل نے دائر کررکھی ہے۔