قائرہ : مصر میں اس وقت تنازعہ کھڑا ہو گا جب ایک غوطہ خور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فسح بک پر یہ دعوی کر دیا کہ تباہ ہونے والے بحری جہاز ’’سالم ایکسپریس‘‘کی جگہ سے مشکوک آوازیں آ رہی ہیں۔
یہ بحری جہاز تقریباً 31 سال پہلے ڈوب گیا تھا، بحری جہاز کو مصر کے مرحوم صدر حسنی مبارک کے دور میں 15 دسمبر 1991 کو سعودی عرب سے مصر آتے ہوئے حادثہ پیش آیا تھا۔ اس پر بڑی تعداد میں عازمین موجود تھے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر متحرک افراد کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بڑی تعداد میں لوگوں نے غوطہ خور پر الزام لگایا کہ وہ سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسی افواہیں پھیلا رہا ہے ۔ ik
سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ برطانوی سپلائی بحری جہاز سالم ایکسپریس کے ملبے کے بعد اب دوسرے بحری جہاز غوطہ خوری کے شوقینوں کو اپنی طرف متوجہ کریں گے۔ آوازیں آنے کا دعویٰ کرنے والے غوطہ خور کا مقصد اسی رجحان کو پیدا کرنا تھاk