کراچی :کراچی کے 7 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا ٹرن آئوٹ مایوس کن رہا، ضلع وسطی میں 14 فیصد، ضلع جنوبی میں 19 فیصد، ضلع ملیر میں 30 فیصد، اور ضلع شرقی میں صرف 18 فیصد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ ضلع ملیر میں مردوں کے ووٹ کی شرح 33 فیصد اور خواتین کے ووٹ کی شرح 26 فیصد ریکارڈ کی گئی، ابتدائی طور پر تیار کردہ شرح کے مطابق ضلع شرقی میں مردوں نے 22 فیصد، خواتین نے 13 فیصد جبکہ ضلع وسطی میں 8 فیصد مردوں اور صرف 6 فیصد خواتین نے ووٹ کاسٹ کیے۔
جماعت اسلامی نے وارڈ کونسلر کی 369، پیپلز پارٹی نے 304 اورتحریک انصاف نے 222 نشستیں حاصل کیں۔ تحریک لبیک کو وارڈ کونسلرز کی 19، مسلم لیگ (ن) کو 9 اور جے یو آئی کو 7 نشستیں ملیں جبکہ 30 پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ بعض یونین کمیٹیوں میں دلچسپ صورتحال رہی، چیئرمین وائس چیئرمین ایک پارٹی کا تو وارڈ کونسلرز دوسری جماعتوں کے منتخب ہوئے۔
اسی وجہ سے یو سی کے چیئرمین وائس چیئرمین کی تعداد پیپلز پارٹی کی مگر سب سے زیادہ وارڈ کونسلرز جماعت اسلامی کے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ضلع جنوبی کے صدر اور لیاری ٹائون میں 104 وارڈ کونسلرز کی نشستوں پر انتخابات ہوئے جن میں سے 46 پر پیپلز پارٹی، 41 پر پی ٹی آئی اور 12 نشستوں پر جماعت اسلامی کے امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ تحریک لبیک کو جنوبی 4 اور آزاد امیدوار کو وارڈ ممبر کی ایک نشست ملی۔
ضلع کورنگی کے 4 ٹائون میں مجموعی طور پر 145 وارڈ ممبر کی نشستوں میں سے جماعت اسلامی 81، تحریک انصاف 44 اور پیپلز پارٹی نے 14 پر فتح حاصل کی جبکہ مہاجر قومی موومنٹ نے 3، تحریک لبیک، مسلم لیگ (ن) اور ٓزاد امیدوار نے 1،1 نشست حاصل کی۔
ضلع ضلع ملیر میں 120 میں سے 119 وارڈ ممبر کے لیے انتخابات ہوئے جن میں سے پیپلز پارٹی 77، تحریک انصاف 16، جماعت اسلامی 11، مسلم لیگ (ن)2 جبکہ دیگر جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے 16 نشستوںں پر کامیابی حاصل کی۔ ضلع شرقی میں 5 امیدواروں کے انتقال کے باعث 172 میں سے 167 وارڈ ممبرز کے لیے پولنگ ہوئی ان میں سے جماعت اسلامی 79، پیپلز پارٹی 44، پی ٹی آئی نے 34 اور دیگر جماعتوں نے 10 نشستیں حاصل کیں۔ ضلع غربی میں 132 وارڈ کونسلر کی نشستوں میں سے تحریک انصاف 51، جماعت اسلامی 34، پیپلز پارٹی 33، جے یو آئی 5، ٹی ایل پی 3 اور آزاد امیدواروں نے 6 پر فتح حاصل کی۔
ضلع کیماڑی میں پیپلز پارٹی نے 72، پی ٹی آئی 21، جماعت اسلامی 12، مسلم لیگ (ن) 5، ٹی ایل پی 4، جے یو آئی (ف) 3، جے یو آئی (پ) 2، پی ایس پی 1 اور آزاد امیداروں نے وارڈ کونسلر کی 3 سیٹوں پر کامیابی سمیٹی۔
ضلع وسطی میں جماعت اسلامی نے 141، پیپلز پارٹی 17، پی ٹی آئی 15 اور ٹی ایل پی کو وارڈ ممبرز کی 6 نشستوں پر کامیابی ملی۔