واشنگٹن : امریکی جو بائیڈن نے مشتبہ چینی نگرانی کے بیلون پروگرام سے منسلک چھ چینی اداروں کو برآمدی بلیک لسٹ میں شامل کردیا ۔
نئی پابندیاں وائٹ ہاؤس کے بیان کے بعد سامنے آئی ہیں جس میں وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی چینی نگرانی کی سرگرمیوں کا پتہ لگانے اور ان سے نمٹنے کی وسیع تر کوششیں کی جائیں گی۔امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ 5کمپنیاں اور ایک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ چین کی فوجی جدید کاری کی کوششوں خاص طور پر ہوا بازی کے پروگرام جس میں طیارے اور غبارے بھی شامل ہیں کی مدد کر رہے ہیں۔
چند روز قبل امریکہ کی فضائی حدود میں ایک چینی غبارہ نظر آیا تھا جسے امریکہ نے جاسوسی غبارہ قرار دیا تھا۔ اس غبارے کو بعد ازاں تباہ کردیا گیا تھا۔ اسی واقعہ کے بعد واشنگٹن میں سیاسی غم و غصہ بڑھ گیا اور چین کی طرف سے درپیش چیلنج سے نمٹنے پر غور کو تیز کردیا گیا تھا۔ برآمدی بلیک لسٹ میں شامل اداروں میں نانگ یانگ ایوی ایشن ٹیکالوجی اور ڈونگ گوانگ لنگ کونگ ٹیکنالوجی بھی پابندیوں کی زد میں آئی ہیں۔