اسلام آباد: خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے دورحکومت میں ترقیاتی سکیموں میں 33ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے معاملےپر پی ڈبلیو ڈی افسران کے خلاف نیب کی جانب سے تحقیقات مزید تیز کردی گئیں۔
نیب نے معاملے کی انکوائری مکمل کر کے اب تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔نیب نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کے چیئرمین سینیٹر ہلال الرحمن کوخط لکھ دیا۔
نیب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پی ڈبلیوڈی کے افسران تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے جبکہ ضلع مہمند، باجوڑاورخیبر سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے سابق اراکین اسمبلی کے خلاف بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
نیب کی جانب سے پاک پی ڈبلیو ڈی کے چیف انجینئر انوارالحق ڈوگر کے حوالے سے ایف آئی اے کو خط لکھ کر ان کے خلاف جاری انکوائری کے اسٹیٹس کے حوالےسے بھی پوچھا ہے۔ کرپٹ افسران اور سابق اراکین اسمبلی کے خلاف نیب کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں۔