کراچی: سندھ اسمبلی میں پیر کو ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ شروع ہوگیا، قائد حزب اختلاف کو بولنے کو موقع نہ دینے اور مہنگائی کے خلاف پی ٹی آئی نے زبردست احتجاج کیا اور ایوان کی کارروائی سے علامتی واک آﺅٹ کیا۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں پیر کو ایوان کا ماحول اس وقت سخت کشیدہ ہوگیا جب اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کوپوائنٹ آرڈر پربات کرنے کی اجازت نہیں دی ۔
اسپیکر کا کہنا تھا کہ وہ ایجنڈے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد سب کو بولنے کا موقع دیں گے۔
اسپیکر کی رولنگ پر پی ٹی آئی کے ارکان مشتعل ہوگئے اور اپنی نشستوں سے اٹھ کرشدید نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان میں مہنگائی کے خلاف پلے کارڈز اور پوسٹرز لہرائے۔اپوزیشن ارکان نے مہنگائی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اسپیکر کی نشست کے سامنے جمع ہوگئے اوراسپیکرڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔
احتجاج کرنے والے ارکان ہائے مہنگائی ، ہائے مہنگائی ، شرم کرو ڈوب مرو کے نعرے لگارہے تھے جس سے ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔ اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کردی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی میں مہنگائی کی روک تھام کے لئے قرارداد کی اور ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی،ان چوروں نے آئی ایم ایف کے پاس سب کچھ گروی رکھ دیا ہے،اب مزید 35روپے پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے جارہا ہے، تاجر سڑکوں پر ہیں فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں دوائیاں بھی بننا بند ہوچکی ہیں، آئرن اینڈ انڈسٹریز 90 فیصد بند ہوچکی ہیں جوتے بنانے کی فیکٹریاں بھی بند ہوچکی ہیں لوکل کھلونے کی فیکٹریاں بھی سو فیصد بند ہوچکی ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا آج رات تک منشی کمیشن کو الیکشن کا اعلان کرنا ہ ےاگر رات تک اعلان نہیں کیا گیا تو پنجاب کے گورنر پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے ہم کسی کو آئین توڑنے کی اجازت نہیں دیں گے مہنگائی نے عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے ہمارے دور میں آٹا پچاس روپے کلو تھا آج 150روپے کا کلو ہوگیا۔
انہوں نے کہاکہ مرغی کا گوشت ہمارے دور میں 350 روپے تھا آج سات سو روپے کلو ہوگیا ہے پیٹرول 150 سے 250، ڈیزل 143 سے 263 روپے لیٹر ہوگیا ہے بجلی کا یونٹ بھی سات روپے مزید بڑھایا دیا گیا اب بجلی کا فی یونٹ بھی42 کا ہوجائے گاسب کجھ مہنگا ہوگیا ہے غریب کے پاس زہر کھانے کے پیسے نہیں دالیں، پیاز، سبزیاں، چاول سمیت دیگر اشیاء خورونوش عوام کے پہنچ سے دور ہو گئی ہیں،عوام کی قوِت خرید ختم ہوگئی،دودھ 210 روپے کا لیٹر ہوگیا ہے۔