نیویارک: عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2050 تک ہر چار میں سے ایک شخص سماعت کے مسائل سے دوچار ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت نے رپورٹ میں کہا کہ اس حوالے سے بچاؤ اور علاج میں اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ نقصان سے لوگوں کو بچایا جاسکے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا میں اس وقت ہر پانچ میں سے ایک شخص سماعت کے مسائل سے دوچار ہے تاہم آئند تین دہائیوں کے دوران سماعت سے محروم افراد کی تعداد دیڑھ گنا سے بڑھ کر ڈھائی ارب سے تجاوز کرسکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 2050 تک یہ صورت حال اتنی سنگین ہوگی کہ متاثرہ لوگوں کو اچھے علاج کی ضرورت ہوگی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر متوقع اضافہ آبادیاتی اور آبادی کے رجحانات کی وجہ سے بھی ہوگا۔