کراچی: گلستان جوہربلاک سیون میں فائرنگ کرکے قتل کیے جانے والےفیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولزپاکستان کے وائس چیئرمین خالد رضا کو ماڈل کالونی قبرستان میں آہوں اورسسکیوں میں سپرخاک کردیا گیا، مقتول کی نمازجنازہ میں اہلخانہ ،عزیز واقارب ،جماعت اسلامی رہنماوں و کارکنان اورشعبہ درس و تدریس سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔
اتوارکوگلستان جوہر تھانے کےعلاقے گلستان جوہربلاک سیون میں فائرنگ کرکے قتل کیے جانے والےفیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولزپاکستان کے وائس چیئرمین خالد رضا کی نمازِجنازہ گزشتہ روزبعد نمازظہرجامعہ مسجد رحمانیہ گلستان جوہر بلاک7 میں ادا کی گئی نمازجنازہ جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمان کی امامت میں ادا کی گئی۔
نمازجنازہ میں مقتول کے اہلخانہ ،عزیزواقارب ،اہل محلہ،جماعت اسلامی کے رہنماؤں اوروائس چانسلراین ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹرسروش لودھی سمیت شعبہ درس و تدریس سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شریک ہوئی نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد مقتول خالد رضا کی میت ماڈل کالونی قبرستان لے جائے گئی جہاں انہیں آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا۔
نمازجنازہ کے بعد امیرجماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خالد رضا کو ظالمانہ طریقے سے قتل کیا گیا خالد رضا کی ایک شناخت ماہرتعلیم تھی دوسری شناخت وہ تحریک آزادی کشمیر کے مجاہد تھےجماعت اسلامی کا واضح موقف ہےکہ آزادی کشمیر کی جدوجہد خالصتاً جہاد ہےبھارتی سماج دس لاکھ مسلمانوں کی بے حرمتی کررہا ہے اس کی حمایت ہم پر فرض اور جدوجہد جائز ہے انھوں نے کہاکہ خالد رضا کو سوچی سمجھی سازش کے تحت ٹارگٹ کیا گیا ہے وہ ایک ملنسارانسان تھے ، شہر میں کہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا نیٹ ورک تو متحرک نہیں ہوگیا ۔
اسلام آباد میں بھی اسی نوعیت کا قتل ہوا ہے قانون نافذ کرنے والے ادارےوں کا یہ امتحان ہے یہ اداروں کے لیے چیلنج ہے کہ اگر بھارتی خفیہ ایجنسی را کا نیٹ ورک متحرک ہوا ہے تو اسےپکڑیں ۔
انھوں نے کہا کہ کہیں مقامی سہولت کاری کا سلسلہ دوبارہ شروع تو نہیں ہوگیامطالبہ کرتے ہیں کی قاتلوں کو اور ان کے نیٹ ورک کو پکڑا جائے شہرکے حالات ویسے ہی خراب ہیں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے اس معاملے میں را ملوث ہے اوراس ہی تناظر میں اس واقعے کو دیکھنا چاہیے ۔
وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر سروس لودھی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خالد رضا صاحب نے کبھی خود کوخطرات کے حوالے سے آگاہ نہیں کیاجہاں یہ واقعہ پیش آیا وہاں جرائم کی وارداتیں معمول ہیں حکومت کس کس کو تحفظ فراہم کرے گی؟ضرورت اس بات کی ہے کہ شہر میں امن و امان قائم ہو۔