روم : اٹلی میں کشتی ڈوبنے کے واقعہ پر روم میں پاکستان کے سفارت خانے نے ورثا کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی۔پاکستانی سفارتخانے کے مطابق ورثا معلومات کے لیے واٹس ایپ نمبر 393898716588+ پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
پاکستانی سفارتخانے کے مطابق اطالوی حکام اور میری ٹائم ایجسنیوں سمیت کلابریا میں پاکستانی کمیونٹی اور رضا کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ ایف آئی اے نے اٹلی کشتی حادثے میں جانوں سے ہاتھ دھونے والے پاکستانیوں کو غیر قانونی طور پر لے جانے والے ایجنٹس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
ترجمان ایف آئی اے نے گزشتہ روزلیبیا سے اٹلی جانے والے پاکستانیوں کی کشتی حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے ۔ ترجمان کے مطابق کشتی حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کے لواحقین سے رابطہ کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ایجنٹوں کو گرفتار کرنے کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ایف آئی اے تمام اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اقوام متحدہ کے اداروں نے اٹلی میں تارکین کی کشتی کو حادثہ کے بعد کہا ہے کہ فوری طور پر محفوظ سفری راستوں اور امدادی کارروائیوں کو مضبوط بنایا جائے۔ گوتریس نے ایک بیان میں کہا کہ بہتر زندگی کی تلاش کرنے والا ہر شخص حفاظت اور وقار کا مستحق ہے۔ ہمیں تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے محفوظ، قانونی راستوں کی ضرورت ہے۔ اٹلی میں پاکستان کے سفیر علی جاوید نے کہا ہے کہ کشتی حادثے میں کتنے پاکستانی جاں بحق ہوئے ابھی تصدیق نہیں کر سکتے۔
علی جاوید کا کہنا تھاکہ کلابریا کے ساحل پرکشتی ڈوبنے کے واقعے میں 16 پاکستانیوں کو ریسکیوکیاگیا اور انہوں نے بتایا کشتی پر 20 پاکستانی سوار تھے۔ چار پاکستانی تاحال لاپتہ ہیں ۔
ان کا کہنا تھاکہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر غیرمصدقہ معلومات زیرگردش ہیں ۔غیرمصدقہ معلومات پرکان نہ دھریں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ اٹلی میں پاکستانی سفارتخانہ نے کشتی حادثہ پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ سفارتخانے کے عہدیدار نے آج کشتی سے ریسکیو کیے گئے 16 پاکستانیوں سے ملاقات کی ہے۔ بچائے گئے پاکستانیوں کی حالت بہتر ہے۔
ریسکیو کیے جانے والے پاکستانیوں نے بتایا ہے کہ کشتی میں 20 پاکستانی موجود تھے۔ لاپتہ ہونے والے چار پاکستانیوں کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے سفارتخانے نے ابتدائی طور پر 28 پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی اور 12 لاپتہ قرار دیے تھے ۔