کراچی: اسٹیٹ بینک نے پاکستان سپر لیگ میں بعض فرنچائز کی جانب سے جوئے کی ویب سائٹ سے معاہدوں پر اعتراض کرتے ہوئے پی سی بی سے باضابطہ طور پر شکایت کی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے ایکس چینج پالیسی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پی سی بی کے چیف آپریٹنگ اافسر کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل میں فارن ایکس چینج ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی سامنے آئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق پی ایس ایل کی بعض فرنچائز نے جوئے کی ویب سائٹس سے معاہدے کئے،جس کے باعث قیمتی زرمبادلہ ملک سے باہر جائیگا۔
اسٹیٹ بینک کے خط میں نشاندہی کی گئی کہ پی ایس ایل کیلئے پی سی بی نے کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والی بیسٹ فن ٹیک انوسٹمنٹ کوائن کو آفیشل ٹیکنالوجی پارٹنر بنایا ہوا ہے،جس کو پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔
پی سی بی نے اس شراکت داری کیلئے نہ تو مرکزی بینک سے اجازت حاصل کی اور نہ ہی ریگولیٹر کو مطلع کرنا ضروری سمجھا،اسٹیٹ بینک نے خط میں پی سی بی کو کہا کہ وہ اپنا پلیٹ فارم غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال نہ ہونے دے،اسٹیٹ بینک نے اس ضمن میں وزارت خزانہ،وزار ت بین الصوبائی رابطہ اور دیگر متعلقہ حکام کو بھی آگاہ کیا ہے۔