کراچی : شہر کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں ، عہدیداروں اور کارکنان کی جانب سے پارٹی چیئرمین عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔
احتجاج کی وجہ شہر کے درجنوں مقامات پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس کی وجہ عام شہریوں کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا ، احتجاج کے دوران مختلف مقامات پر مظاہرین کی جانب سے ٹائروں کو بھی نذر آتش کیا گیا جبکہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس نے انھیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا ۔
پولیس نے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کے الزام میں 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا ۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی لاہور میں ممکنہ گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ، پی ٹی آئی کی جانب سے مجموعی طور شہر کے 18 مقامات پر ان کے رہنماؤں ، عہدیداروں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا جس میں نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی ، نارتھ کراچی فور کے چورنگی ، شاہ لطیف مرغی خانہ ، نیٹی جیٹی ، سہراب گوٹھ سپرہائی وے ، ماڑی پور روڈ ، حب ریور روڈ ، داؤد چورنگی ، بنارس ، قیوم آباد چورنگی ، شاہین کمپلیکس چوک ، حسن اسکوائر ، نمائش ، شارع فیصل اسٹار گیٹ ، حب ریور روڈ ، گلستان جوہر منور چورنگی اور کلفٹن تین تلوار کے مقام پر بھی احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے ۔
بدھ کی شام سے شہر کے مختلف علاقوں میں شروع کیے جانے والے احتجاجی مظاہروں نے شہر کے درجنوں مقامات پر ٹریفک کا نظٓام درہم برہم ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس کے باعث عام شہریوں کا انتہائی مشکل ترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ، نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی اور حسن اسکوائر کے قریب مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی اور اس موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
پولیس کو مظاہرین منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کا سہارا لینا پڑا جس کے باعث مظاہرین میں اشتعال پھیل گیا اور مذکورہ دونوں فائیو اسٹار چورنگی اور حسن اسکوائر میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگے جبکہ اس دوران وہاں پر ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے عام شہریوں کو شیلنگ کی وجہ سے انتہائی دقت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ فائیو اسٹار پر بھگڈر مچنے سے عام شہری بھی اپنی موٹر سائیکلیں چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب بھاگے اس دوران پولیس نے کئی موٹر سائیکلوں کو اپنے قبضے میں لے لیا جس میں ان شہریوں کی بھی موٹر سائیکلیں تھیں جن کا اس احتجاجی مظاہرے سے کوئی تعلق نہیں تھا وہ تو احتجاج کے باعث راستہ بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے تھے ، قیوم آباد چورنگی پر احتجاج کی وجہ سے مین کورنگی روڈ اور بلوچ کالونی ایکسپریس وے سمیت ملحقہ علاقوں میں شہریوں کی بہت بڑی تعداد بدترین ٹریفک جام میں پھنس گئی اس دوران گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔
سپر ہائی وے پر بھی احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثرہ ہوئی جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں کیے جانے والے احتجاجی مظاہرے پولیس نے بات چیت کے بعد ختم کرا کے ٹریفک بحال کرا دیا ، شہر کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہروں میں ٹائروں کو بھی نذر آتش کیا گیا جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔
شہر کے مختلف علاقوں پی ٹی آئی کی جانب کیے جانے والے احتجاج مظاہروں کے دوران پولیس نے حسن اسکوائر اور نارتھ ناظم آباد فائیو اسٹار چورنگی سمیت دیگر علاقوں میں ہنگامہ آرائی کے دوران پی ٹی آئی کے 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا ۔
پولیس کی جانب سے حسن اسکوائر یونیورسٹی روڈ پر پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔