کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے یونٹ اور سیکٹر کی سطح پر تنظیم نو شروع کردی، الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے عامر خان نے بانی ایم کیو ایم کے کارکنان کو آگے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ پاکستان نے یونٹ اور سیکٹر کی سطح پر تنظیم نو شروع کردی، ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والے کارکنان کو پیش کش کر کے یونٹ اور سیکٹر کی سطح پر اہم ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ کیا۔
سی ای سی ذرائع کے مطابق تنظیم نو کا مقصد آئندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہے اور اس مقصد کے لیے اُن لوگوں کو سامنے لایا جائے گا جو بانی ایم کیو ایم کے قریبی تصور کیے جاتے ہیں، متحدہ لندن کے کارکنان کو پیش کش کرنے کے لیے تین مراحل طے کیے گئے ہیں۔
پڑھیں: پارٹی نہیں چلا سکتا، امریکا جانا چاہتا ہوں، فاروق ستار دل برداشتہ ہوگئے
سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم نو سے قبل ایم پی اے اور ایم این ایز کو خصوصی ٹاسک دیا گیا ہے تاکہ وہ متحدہ لندن کے کارکنان سے رابطہ کرکے انہیں 23 اگست کی پالیسی اور بانی ایم کیو ایم کی حمایت کی یقین دہانی کروائیں۔
متحدہ پاکستان کے ایک اور ذرائع نے کہا کہ سربراہ فاروق ستار تنظیمی امور چلانے میں بے بس ہوگئے ہیں اس لیے اب پارٹی کی باگ دوڑ عامر خان نے سنبھال لی ہے۔
عارضی مرکز پر ہونے والے ذمہ داران کے اجلاس میں عامر خان نے اراکین اسمبلی اور کارکنان کے سامنے یہ بات کہی کہ زمینی سطح پر کارکنان کو منانے کے لیے یہ تاثر دیا جائے کہ ہم بانی ایم کیو ایم کے مخالف نہیں، 23 اگست کا فیصلہ قوم کو بچانے کے لیے کیا گیا۔
مزید پڑھیں: الطاف حسین ملک دشمن نہیں، محسن ہیں، عشرت العباد
متحدہ کی اس تمام تر حکمت عملی کا مقصد آئندہ انتخابات میں کراچی، حیدرآباد سمیت دیگر شہروں سے برتری حاصل کرنا ہے، سیاسی تجزیہ نگاروں اور سینئر سیاستدانوں کا ماننا ہے کہ ووٹ بینک آج بھی بانی ایم کیو ایم کا ہے اور وہ جس کی حمایت کریں گے وہی کامیاب ہوگا۔