کراچی : انسداد دہشتگری عدالت نے ڈی سی کیماڑی کے دفترپرحملے کے کیس میں تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کو ضمانت پررہا کردیا،عدالت نے 50 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اورجیل حکام کو کہا کہ اگر ملزم کسی اورمقدمے میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔
علاوہ ازیں تحریک انصاف کراچی کے جنرل سیکرٹری ارسلان تاج ضمانت پر رہائی کے بعد کارکنان سے ملاقات کیلئے انصاف ہاؤس پہنچے،پی ٹی آئی کراچی کے صدرآفتاب صدیقی و دیگر رہنماؤں نے انکا شانداراستقبال کیا۔کارکنان میں مٹھائی تقسیم اورگل پاشی کی گئی،اس موقع پرخرم شیرزمان،ایڈووکیٹ ڈاکٹر شہاب امام،ایڈووکیٹ شجاعت علی،علی جی جی بھی موجود تھے۔
آفتاب صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی جیسے ورکرزپیپلزپارٹی میں ہوتے تو بھٹو کو پھانسی نہ ہوتی،ارسلان تاج کا شماربھی ان ورکرزمیں کیا جاتا ہے،ارسلان تاج کا کہنا تھا کہ مجھے گھر سے غیرقانونی طورپرگرفتارکیا گیا بلکہ اغواء کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ میری فیملی کو لگا گھرمیں چورآگئے تھے،اس وقت 15 پرکال کرکے کمپلین درج کروائی،مجھے نامعلوم مقام پررکھا گیا،مجھے پورا دن نہیں بتایا گیا کہ مجھے کہاں رکھا گیا،مہنگائی پر کئے جانے والے مظاہرے میں تقریرکرنے پرمقدمہ بنایا گیا،رانا ثناء سمجھتے ہیں ہمیں جیلوں میں ڈال کر ہمارے حوصلے پست ہوجائیں گے یہ آپکی بھول ہے۔