کراچی: صدرڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ دینی،اخلاقی اورقانونی لحاظ سے کسی بھی شخص کی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ کرکے پبلک کرنا جرم ہے اورکسی کی شخصیت کو ڈی مورالائیزڈ کرنا ہرلحاظ سے معیوب ہے لیکن افسوس کہ ہمارے معاشرے میں کسی کی عیب جوٸی کرنا کارثواب سمجھا جاتا ہے،کسی کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ دوسروں کے رازفاش کرے،ایسے لوگوں کی سرزنش ہونی چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انصاف لائرزفورم سندھ کے زیراہتمام گورنرہاٶس کراچی میں منعقدہ سیمینار رول آف لا میں خطاب کرتے ہوئے کیا،بدھ کو سینئررہنما انصاف لائرز فورم سندھ ریاض آفندی ایڈووکیٹ کی زیرنگرانی سیمینارمیں صدرعارف علوی نے مہمان خصوصی کے طورپرشرکت کی،صدرسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد شاہد زبیری ایڈووکیٹ نے کہا کہ وکلا نے ہمیشہ آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اورجمہوریت کی بحالی کیلئے قربانیاں دی اوربے مثال کردارادا کیا۔
ممبرسندھ بار کونسل نعیم قریشی ایڈووکیٹ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کیلٸے وکلا کو تحریک چلانا ہوگی،سینئررہنما انصاف لائرزفورم ریاض آفندی ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں قانون کی حکمرانی دیوانے کا خواب بن کررہ گئی ہے، ہرادارے نے الگ حکومت قائم کررکھی ہے،جب تک عوام کو انفرادی حکمرانی کے عذاب سے نکال کرقانون کی حکمرانی کے ماتحت نہیں بنایا جاتا،اس وقت تک معاشرے میں انصاف، عدل، توازن قاٸم نہیں ہو سکتا اورملک ترقی نہیں کرسکتا سیمینارمیں وکلا نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔