کراچی: پرائس کنٹرول کی 150 ٹیمیں سرگرم ہونے پربھی کراچی سمیت سندھ بھرمیں مہنگائی بے قابوہوگئی،کمشنری انتظامیہ اختیارات کے باوجود اشیائے خورونوش کی مان مانی قیمتوں پرفروخت کا سلسلہ جاری ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ہاتھ ہاتھ پردھرے تماشائی کا کردارادا کرنے لگی ہے،چھاپوں اورجرمانوں کے باوجود مہنگائی میں کمی نہیں آئی،ماہ رمضان کے تیسرے روزکراچی کے مختلف علاقوں میں ضلعی انتظامیہ نے منافع خوری اورذخیرہ اندوزی کرنیوالے 200 گراں فروشوں کو گرفتارکرکے دکانیں سیل کردیں۔
ہفتہ کو کمشنرکراچی کے مطابق آٹا،دال ،بیکری آئٹم،پولٹری،گروسری،گوشت،سبزی، پھل، دودھ سمیت دیگراشیاء خوردنوش مہنگے داموں فروخت کرتے والے گراں فروشوں پرمجموعی طور پر18 لاکھ 3 ہزار سے زائد کے جرمانہ کئے گئے ہیں۔
پرائس کنٹرول کی ٹیموں کی ناکامی کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے رمضان المبارک میں مہنگائی پرکنٹرول کیلئے سندھ کے 30 اضلاع میں صوبائی وزرا،مشیر،معاونین اورایم پی ایزکو پرائس کنٹرول کمیٹیوں کا نگران مقررکردیا،صوبائی وزیراسماعیل راہو بدین،ناصرشاہ کراچی ویسٹ،ساجد جوکھیو ملیر،فیاض بٹ دادو،شبیربجارانی،وقارمہدی ساؤتھ،باری پتافی،مکیش چاولہ کیماڑی،طارق حسن شاہ فیصل کالونی،صوبائی وزیرضیاء عباس ٹنڈوالہیار،ایم پی اے پیرمیرعلی عمرکوٹ،قاسم سراج سومرو تھرپارکر،جام خان شورو حیدرآباد،منوروسان،نواب وسان خیرپور،فرخ شاہ سکھرمیں جبکہ دیگروزراء اور معاونین خصوصی اورمشیرصوبے کے مختلف اضلاع میں گراں فروشوں کیخلاف کارروائی کریں گے۔
سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹرمرتضی وہاب نے ضلع جنوبی اورضلع کیماڑی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اوراشیائے خورونوش کی قیمتیں معلوم کیں،زائد قیمتوں پراشیاء فروخت کرنے اورپرائس لسٹ نہ رکھنے والے دکانداروں پرجرمانوں کی ہدایت کی،کمشنر کراچی،ڈپٹی کمشنرضلع جنوبی،ڈپٹی کمشنرکیماڑی اوردیگرافسران انکے ہمراہ تھے۔
مرتضی وہاب نے شہریوں سے بھی بات چیت کی اورکہا کہ زائد قیمت پراشیاء فروخت کرنے والوں کی متعلقہ حکام کو شکایت کریں اورمنافع خوروں کیخلاف سندھ حکومت کی مہم میں تعاون کریں۔