کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان اور قوم نے 75 سالہ تاریخ میں بہت سے مشکل مراحل کا سامنا کیا ہے لیکن عمران خان اورپی ٹی آئی نے بیرونی طاقتوں کی ایماء پر ملک میں جو انتشار پھیلایا ہے ، اس کی مثال نہیں ملتی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے منصوبہ بندی سے ریاستی اداروں کو ٹارگٹ کیا ہوا ہے ، عمران خان کا پہلا ٹارگٹ پارلیمنٹ تھی ،عمران نے پارلیمنٹ کو ترجیح دینے کے بجائے دھرنوں اور لانگ مارچ کو فروغ دیا۔
انہوں نے کہاکہ اقتدار میں آکر پارلیمنٹ کو کوئی اہمیت نہیں دی ۔ شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ عمران خان نے بارہا آئین و قانون کو پامال کیا،کیا عمران خان پارلیمنٹ سے زیادہ اہم ہیں ؟ عمران خان کا دوسرا ٹارگٹ الیکشن کمیشن رہا ، اور وہ الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مسلسل نقصان پہنچاتا رہا ہے ، کیا عمران خان الیکشن کمیشن آف پاکستان سے زیادہ اہم ہے ؟ ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا تیسرا ٹارگٹ عدالتیں رہی ہیں، معزز جج صاحبان کے نام لے لے کر دھمکیاں دیتا رہا ، کھلے عام عدالتوں کی توہین کرتا رہا،آج ہمارے نظام عدل کے حالات سب کے سامنے ہیں،۔کیا عمران خان عدلیہ سے زیادہ اہم ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کا چوتھا ٹارگٹ میڈیا اور صحافی بنے ،صحافیوں پر حملے کروائے گئے اور لاپتہ کرایا، ملازمتوں سے فارغ کروایا ، ٹی وی مالکان کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں ڈالا گیا ،کیا عمران خان میڈیا سے زیادہ اہم ہے ۔
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان کا پانچواں ٹارگٹ افواج پاکستان ہے،افواج پاکستان اور اہم سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کے خلاف سوشل میڈیا پر گھناؤنی مہم چلائی جا رہی ہے مشرقی پاکستان کا سانحہ ہوا، ملک میں آمرانہ حکومتیں رہیں ،بھارت سے تین جنگیں ہوئیں، لیکن قوم ہمیشہ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی رہی لیکن اب عمران خان نے نوجوان نسل کے ذہنوں میں اداروں کے خلاف زہر انڈیلنا شروع کیا ہے، انہوں نے سوال کیا کہ کیا عمران خان پاکستان کے سیکورٹی اداروں سے زیادہ اہم ہے۔
شرجیل میمن نے کہاکہ عمران خان کا چھٹا ٹارگٹ پاکستان کی معیشت رہی ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2013 سے ملک میں غیر یقینی کی صورتحال کو فروغ دیا ہے، جس سے سرمایہ کار گھبرا گئے ، حکومت میں آئے تو اناڑی کھلاڑیوں کو خزانہ کا نگران بنا دیا ، جس کے نتائج ملک کی عوام آج تک بھگت رہے ہیں، کیا عمران خان ملک کی معیشت سے زیادہ اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم فیصلہ کرے ، کیا عمران خان ریاست پاکستان اور پاکستان کے آئینی اداروں سے زیادہ اہم ہے ۔