Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
لڑکوں کا گورنر سندھ سے چاند رات پر سہولیات دینے کا مطالبہ |

لڑکوں کا گورنر سندھ سے چاند رات پر سہولیات دینے کا مطالبہ

کامران ٹیسوری گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اکثر عوام میں نظر آتے ہیں اور وہ خود کو عوامی گورنر کہلوانا ہی پسند کرتے ہیں، اس کی ایک وجہ جہاں اُن کی شہرت میں اضافے کا سبب ہے وہیں دوسری طرف وہ اپنے ہمراہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور عہدیداران کو ساتھ لے کر چلتے ہیں تاکہ شہر میں عوامی سطح پر متحدہ کا مثبت چہرہ اور تشخص قائم کیا جاسکے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے رمضان المبارک میں افطار کیلیے گورنر ہاؤس کے دروازے کھولنے کے بعد ایک روز قبل اعلان خواتین کےلیے خاص اعلان کیا۔

کامران ٹیسوری نے ایک روز قبل اپنے اس اعلان میں بتایا کہ چاند رات پر گورنر ہاؤس میں خواتین کو بالکل مفت مہندی لگانے کی سہولت فراہم کی جائے گی جبکہ وہاں آنے والی بچیوں اور لڑکیوں سمیت تمام کو چوڑیاں تحفے میں دی جائیں گی۔

اس کے علاوہ گورنر سندھ نے شہریوں کو عید کے روز شیر خرمہ کی دعوت دی اور انہیں گورنر ہاؤس میں مدعو کیا ہے۔

اس ساری صورت حال میں جہاں خواتین خوش ہیں وہیں کچھ لڑکوں کمتری کا بھی شکار ہورہے ہیں اور انہوں نے گورنر سندھ سے اپنے لیے بھی سہولت مانگ لی ہے۔

سوشل میڈیا ایکٹوسٹ جنید رضا نے سب سے پہلے اس بات پر آواز بلند کی اور لکھا کہ کامران ٹیسوری چاند رات پر گورنر ہاؤس میں لڑکوں کے بال کٹوانے، خط بنوانے اور شیو کے لیے بھی اہتمام کروائیں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’ہم مردوں کے ساتھ یہ امتیازی سلوک کب تک چلے گا‘۔

یاد رہے کہ عید کی چاند رات پر حجاموں کی دکانوں میں بہت زیادہ رش ہوتا ہے جس کی وجہ سے بہت سے نوجوان بال کٹوانے یا حجامت بنوانے سے رہ جاتے ہیں۔


نوٹ: آپ اپنی خبریں، پریس ہمیں ای میل zaraye.news@gmail.com پر ارسال کرسکتے ہیں، علاوہ ازیں آپ ہمیں اپنی تحاریر / آرٹیکل اور بلاگز / تحاریر / کہانیاں اور مختصر کہانیاں بھی ہمیں ای میل کرسکتے ہیں۔