کراچی : سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر خرم شیر زمان اور جنرل سیکرٹری کراچی ارسلان تاج نے انصاف ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ پی پی چیئرمین بلاول آج کل گھٹیا لوگوں کے ساتھ بیٹھ رہے ہیں،بلاول نے چیف جسٹس پاکستان کے لئے شرم کا لفظ استعمال کیا،بلاول شرم تو آپ کو آنی چاہئے،آپ کے نانا کا آئین توڑا جارہا ہے،یہ تین کونسے لاڈلے ہیں جن پر توہین عدالت نہیں لگائی جارہی،نوازشریف نے سب سے زیادہ بینظیر کی توہین کی،ان کو معلوم ہے کہ عمران خان کا طوفان سندھ میں پیپلز پارٹی کے خاتمے کا باعث بنےگا۔صوبہ سندھ کے لوگوں کی چیخیں آپ نے نکال لی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت لوگ مہنگائی کی وجہ سے لوگ خودکشی کررہے ہیں۔موجودہ تباہی کا ذمہ دار آصف علی زرداری ہے۔ سندھ میں کرپشن عروج پر ہے۔لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے،کچے کے ڈاکوؤں کا تو پتہ تھا۔اب پکے کے ڈاکوؤں کا بھی سب کو پتہ چل گیا۔سندھ پولیس پر سالانہ اربوں روپے خرچ کیا جاتا ہے۔چوری ڈکیتی میں کراچی نے افریقہ کو بھی پیچھے چھوڑدیا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ یہ سب دیکھ کر مراد شاہ کو شرم نہیں آتی؟بلاول بیٹا اس وقت سندھ کے حالات بہت خراب ہوچکے،الیکشن سے بھاگے تو عوام آپ کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے، آئین کے مطابق الیکشن کرانے ہونگے،کراچی میں اب تک مردم شماری کا عملہ تمام لوگوں تک نہیں پہنچ سکا 2017 میں کراچی کی آبادی 1 کروڑ 85 لاکھ بتائی گئی، اب تو کراچی کی آبادی مزید کم کردی گئی،تو کیا یہاں سے اتنی تعداد میں لوگ ہجرت کرگئے؟۔
انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کا وزیر کہتا ہے کہ عمران خان کی حکومت میں ان پر دباؤ تھا،یہ بتائیں کہ لندن کی پراپرٹیز ایم کیو ایم کے پاس کہاں سے آئیں؟ فیصل سبزواری آپ ہی الطاف کےلئے بھتہ وصول کررہے تھے،الیکشن کمیشن نے اب تک ایم کیو ایم کو لندن میں پراپرٹیز کے حوالے سے نوٹس کیوں نہیں بھیجا،باقاعدہ طور پر لندن میں ایم کیو ایم کے خلاف عدالت جانے کا سوچ رہے ہیں۔پاکستان میں بھی ان کو عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا،عدم اعتماد کے دوران وسیم اختر کہتے تھے کہ ہمیں فون کروالے۔
دریں اثنا تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی محمود مولوی نے مسجدِ اقصیٰ میں نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین پر اسرائیلی فورسز کے بلا اشتعال حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ناقابلِ برداشت عمل ہے۔مسلمانانِ عالم کو قبلہ اوّل کے تقدس کی پامالی کے خلاف یکجا ہو کر آواز بلند کرنا ہوگی، مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کرنا ہوگا۔