Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
کنور ایوب نے چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کے دفتر کا تالہ توڑ کر اضافی چارج سنبھال لیا |

کنور ایوب نے چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کے دفتر کا تالہ توڑ کر اضافی چارج سنبھال لیا

کراچی : ڈائریکٹر چڑیا گھر کے عہدے کا تنازعے کا ڈراپ سین ہو گیا ۔کنور ایوب نے چڑہا گھر کے ڈائریکٹر کے دفتر کا تالہ توڑ کر اضافی چارج سنبھال لیا ،خالد ہا شمی کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

کنور ایوب جو ڈائریکٹر سفاری پارک ہے انہوں نے چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کا بھی اضافی چارج سنھبال لیا ہے سا بق ڈائریکٹر خالد ہا شمی کو دو دن قبل عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا لیکن انہوں نے چارج چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا اور مبینہ طور پر دفتر کوخالی کر نے سے انکار کر دیا تھا تاہم کنور ایوب منگل کی صبح چڑہا گھر پہنچے تو دفتر میں تالہ لگا ہو اتھا اس کی چابی مانگی گئی لیکن وہ نا مل سکی۔

کنور ایوب نے ایڈ منسٹریٹرکراچی سیف الرحمن کے احکامات پر عمل در آمد کر تے پو ئے دفتر کا تالہ توڑ کر ڈائریکٹر کا عہدہ سنھبالا اور اپنے امور سر انجام دئیے اور تمام صورتحال سے اعلی حکام کو آگاہ کیا ۔

ایڈ منسٹریٹر کر اچی کی ہدایت پر گریڈ انیس کے خالد ہا شمی کی چڑیا گھر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ڈائریکٹر چڑیا گھر کنور ایوب نے چارج لیتے ہی زو کی سیکورٹی کو مزید سخت کردیا داخلی راستوں پر غیر متعلقہ افراد کے لئے بند کر دیا گیا ہے کنور ایوب کا کہنا تھا کہ سابق ڈائریکٹر خالد ہا شمی کی گاڑی چڑیا گھر میں داخل نا ہو نے کی ہدایت کر دی.

انہو ں نے بتا یا کہ جب میں دفتر پہنچا تو اس میں تالا لگا ہوا تھا چابی کا معلوم کیا تو کسی کے پاس نہیں تھی جس پر مجبور تالہ توڑ کر دفتر میں داخل ہو نا پڑا جس کی اطلاع ایڈ منسٹریٹرکراچی اور میونسپل کمشنر کر اچی کو کر دی گئی ہے۔

ذرا ئع کا کہنا ہے کہ سابق ڈائریکٹر خالد ہا شمی کی مسلسل شکا یت موصول ہو رہی ہے جس پر ان کو عہدے سے فا رغ کر دیا گیا لیکن وہ عہدے چھوڑنے کے لئے تیار نہیں تھے جس پر منگل کی صبح یہ کا روائی کی گئی۔