کراچی : ملک بھر میں جاری مردم شماری پر جہاں شہریوں کو شدید تحفظات ہیں وہیں سیاسی جماعتیں بھی اب اس حوالے سے احتجاج کرتی نظر آرہی ہیں۔
مردم شماری کے معاملے پر سب سے توانا آواز ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کی جانب سے اٹھائی گئی اور اس ضمن میں متحدہ قیادت نے وزیر اعظم، ادارہ شماریات کے سربراہ سمیت پی ڈی ایم قائدین سے متعدد ملاقاتیں کر کے اپنے شدید تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔
ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کا ماننا ہے کہ حالیہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم شمار کیا جارہا ہے جبکہ ایم کیو ایم کے مطالبے پر شہر کی بیس ہزار عمارتوں کی دوبارہ شماری بھی کی جارہی ہے۔
ایسی ساری صورت حال میں پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ ’ایم کیو ایم نے کراچی کے عوام کی نمائندگی مزید کم کرنے میں گھناؤنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 95 فیصد مردم شماری مکمل ہونے کے بعد جس پر 45 ارب روپے لگ گئے شہری سندھ اور خصوصاً کراچی کی آبادی میں نمایاں کمی دکھا دی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مردم شماری میں آبادی کم ظاہر کرنے کے نتیجے میں کراچی 2 قومی نشستوں سے محروم ہو سکتا ہے، کراچی کے لوگ ان جماعتوں کا احتساب کریں گے۔