جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی عبد الشکور کی وفات جماعت،میری ذاتی زندگی اور علاقے کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ مفتی عبدالشکور کی جماعتی ،سماجی ،تدریسی اور سیاسی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’مفتی عبدالشکور نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپنے علاقے میں ہونے والی بدامنی کے خلاف آواز بلند کی تھی‘۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ مفتی عبد الشکور درویش صفت انسان تھے، اُن کی بالخصوص حجاج کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے دعا کی کہ اللہ کریم مفتی عبدالشکور کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔ یہ غم صرف ان کے اہل خانہ کا نہیں ،میرا اور پوری جماعت کا غم ہے۔
نماز جنازہ
وفاقی وزیر مذہبی امور اور امیر جے یو آئی فاٹا مفتی عبد الشکور کی نماز جنازہ ابھی رات ساڑھے بارہ بجے مسجد دارالسلام سیکٹر جی سکس ٹو نزد سی ڈی اے ہسپتال میں ادا کیا جائے گا جبکہ جے یو آئی میڈیا سیل کے مطابق مولانا عبدالشکور کی نماز جنازہ اتوار کو دوپہر دو بجے آبائی علاقے تاجبی خیل لکی مروت میں ادا کی جائے گی۔
مفتی عبدالشکور کون تھے؟
مفتی عبدالشکور یکم جنوری 1968 کو لکی مروت کے گاؤں تاجبی خیل میں پیدا ہوئے اور 2018 میں لکی مورت سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے فلسفے اور اسلامک سٹڈیز میں ماسٹرز کیا جبکہ وہ مختلف مدارس میں فقہ بھی پڑھاتے رہے۔ مفتی عبدالشکور جے یو آئی ف فاٹا کے امیر تھے اور انہوں نے گزشتہ سال سال اپریل میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا قلم دان سنبھالا۔
انہوں نے بہت متحرک انداز میں کام کرتے ہوئے رواں سال عازمین حج کیلیے سہولیات کا اعلان کیا اور یہ پہلا سال ہوگا جس میں سرکاری کوٹے پر تمام درخواستیں دینے والے عازمین بغیر قرعہ اندازی کے حج پر جائیں گے۔