کراچی،پشاور : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبد الشکور کی نماز جنازہ جامعہ مسجد دارالسلام جی سکس ٹو اسلام آباد میں ادا کردی گئی۔ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نماز جنازہ پڑھائی ۔
نماز جنازہ میں سعودی سفیر نواف بن سعیدالمالکی، سینٹ میں قائد ایوان سید یوسف رضا گیلانی، مسلم لیگ (ن) فیڈرل کیپٹل کے صدر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ،ایم این اے علی وزیر، سینئر صحافی سلیم صافی، جے یو آئی اور دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے سربراہ جے یو آئی پاکستان مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور مفتی عبد الشکورکے نماز جنازہ میں جاں بحق ہونے پر اظہار تعزیت کیا جس کے بعد میت ان کے آبائی علاقہ تاجبی خیل ایف آر لکی مروت روانہ کی گئی۔
بعد ازاں مفتی عبدالشکور کی نماز جنازہ اتوار کے روزان کے آبائی گاءوں تاجی خیل لکی مروت میں ادا کر دی گئی،نماز جنازہ میں ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ، مولانا محمد انور، محمد خان شیرانی،کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل، ریجنل پولیس آفیسر بنوں سید اشفاق انور اور ڈپٹی کمشنر لکی مروت اور مذہبی و سیاسی شخصیات کے علاوہ عوام، سیاسی کارکنوں اور مرحوم عبدالشکور کے خیر خواہوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔بعد ازاں انہیں انکے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
و فاقی وزیر برائے مذہبی امور مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کے معاملے پر جے یو آئی رہنما حاجی قدرت اللہ نے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کرادی۔
جے یو آئی رہنما نے درخواست میں لکھا کہ وفاقی وزیر مذہبی امورعبدالشکور میرے گھر افطاری کیلئے آئے تھے۔ افطاری کے بعد 8 بجے وفاقی وزیر اپنی رہائش گاہ لاجز کی جانب روانہ ہوئے جس کے بعد رات 10 بجے کے قریب میرے نمبر پر کال کرکے اس افسوس ناک حادثے کا بتایا گیا۔مطالبہ کیا گیا کہ معاملہ حساس نوعیت کا ہے مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔ تیز رفتار گاڑی نے انتہائی غفلت اور لاپرواuی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مولانا صاحب کی گاڑی کو ہِٹ کیا۔
گاڑی میں سوار تمام افراد کی تحقیقات اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ایس ایچ او سیکرٹریٹ ندیم طاہر نے کہا کہ معاملے کی ہر زاویے سے تحقیقات کی جائیں گی ۔
ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت ویگوگاڑی کی رفتار 110 کلومیٹر گھنٹہ اور مفتی عبدالشکورکی گاڑی کی رفتار30 کلومیٹر گھنٹہ تھی۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے مفتی عبدالشکور کی اسلام آباد میں ایک المناک حادثے میں انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔
پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا عبدالشکور کی ٹریفک حادثے میں موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تعزیتی بیان میں سید محمد علی حسینی نے کہا کہ میں اپنے بھائی مفتی عبدالشکور کی اچانک اور بے وقت موت کے بارے میں سن کر نہایت افسردہ ہوں۔
جے یوآئی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نےوفاقی وزیرمذہبی امور جمعیت علماءاسلام فاٹاکے امیرمفتی عبد الشکور کی حادثہ میں شہادت پردلی رنج وغم کا اظہار کیا ۔
جے یوآئی پنجاب کے راہنماؤں مولا نا قاری ڈاکٹر عتیق الرحمن ،مولانا فضل الرحمن درخواستی، مولانا صفی اللہ، محمد اقبال اعوان ،جے یوآئی لاہور کے راہنماؤں مولانا نعیم الدین ،مفتی عبد الحفیظ ، مولانا سلیم اللہ قادری ، حافظ اشرف گجر ، مفتی عقیل احمد ، افضل خان اور دیگر نے بھی تعزیت کی۔ نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر ڈاکٹر عبدالغفور راشد اور جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی،نائب مہتمم وناظم اعلیٰ قاری ارشد عبید صاحب اور دیگر نے بھی اظہار افسوس کیا۔ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی ٹریفک حادثہ میں وفات پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا مفتی عبد الشکور درویش منش سیاستدان تھے، ان کا خلا پورا نہیں ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ڈرائیور کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش کر دیا گیا۔
ملزم راؤ گل خان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ ملک امان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ وکیل ملزم فہیم حیدر اور تھانہ سیکرٹریٹ کا تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم راؤ گل خان کے دو ساتھی شدید زخمی اور پولی کلینک میں زیر علاج ہیں۔ دیگر دو ساتھی جائے وقوعہ سے کل رات فرار ہو گئے۔ڈرائیور کا کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا ۔